سابق ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کا مزید دو رزہ جسمانی ریمانڈ منظور
عدالت نے اگلی سماعت پر اینٹی کرپشن سے رپورٹ بھی طلب کرلی
لاہور کی مقامی عدالت نے سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کو مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن کے حوالے کردیا۔
لاہور کی مقامی عدالت میں دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر اینٹی کرپشن نے دوست محمد مزاری کو پیش کیا، جہاں تفتیشی افسر نے عدالت سے مزید ریمانڈ کی استدعا کی۔ جسے جوڈیشل مجسٹریٹ نے منظور کرلیا۔
دوست مزاری کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ نے نشاندہی کی کہ تمام ریکارڈ سرکاری آفس میں موجود ہے اور ہائی کورٹ ملتان بنچ نے اینٹی کرپشن کے نوٹسز کو معطل کر دیا ہے۔ وکیل کے مطابق سیاسی بنیادوں پر مقدمہ بنایا گیا۔
عدالت نے فریقین وکلا کے دلائل سننے کے بعد دوست مزاری کا دو دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا اور اینٹی کرپشن سے آئندہ سماعت پر تفتیش کے حوالے سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔
پیشی کے موقع پر دوست محمد مزاری کے حامیوں اور محکمہ اینٹی کرپشن کے اہلکاروں میں دھکم پیل بھی ہوئی۔ میڈیا سے گفتگو میں دوست محمد مزاری نے کہا کہ انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پنجاب میں کونسی تبدیلی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپتال میں دادا کی عیادت کے لیے گیا جہاں پندرہ بیس افراد آئے اور مجھے حراست میں لے کر اپنے ساتھ لے آئے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں کونسی تبدیلی آئی ہے پنجاب میں کیا دودھ کی نہریں بہا دی گئیں ہیں۔ تبدیلی کا نعرہ کدھر گیا ۔تبدیلی کا نعرہ یہ ہے کہ آپ دوسروں پر جھوٹے مقدمے بنوائیں۔
دوست مزاری نے کہا کہ پاکستان کے آئین کے ساتھ پہلے بھی تھا آج بھی ساتھ کھڑا ہوں۔ قانون سے بھاگنے والا نہیں ہوں نا چور ہوں نا دو نمبر بندہ ہوں۔ یہ گرفتار کرنے آئے میں انکے ساتھ چلا گیا۔