اوپن مارکیٹ اور انٹربینک میں ڈالر کی قیمت گراوٹ کا شکار
وزیر خزانہ کی ایکسچینج کمپنیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد کئے جانے والے اقدامات کی بدولت روپیہ مستحکم ہوا،ماہرین
کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر روپے کے مقابلے میں گراوٹ کا شکار رہی،انٹر بینک میں ڈالر 24پیسے کی مزید کمی سے 220.64روپے کا ہوگیا۔
کاروباری دورانیئے میں ایک لاکھ ڈالر تک کی مالیت کے کھلنے والے درآمدی لیٹر آف کریڈٹس کی ادائیگیوں سے ڈالر کی قدر ایک موقع پر 220.56روپے کی سطح تک ریکارڈ کی گئی۔
دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر مزید 50پیسے کی کمی سے 226.50روپے کی سطح پر بند ہوا۔
معاشی ماہرین کے مطابق عالمی مارکیٹ میں پاکستانی یورو بانڈز کی ایلڈ 145فیصد سے گھٹ کر 104فیصد پر آنے اور چین کی جانب سے ریفائنری اور سی پیک میں ممکنہ طور پر مزید خطیر سرمایہ کاری کے باعث منگل کو ڈالر تنزلی کا شکار رہا۔
وزیر خزانہ کے گذشتہ ہفتے بینکوں اور ایکس چینج کمپنیوں کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں طے شدہ اقدامات کی بدولت روپیہ دوبارہ استحکام کی جانب گامزن ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ برآمدات میں کمی افراط زر کی شرح میں اضافے اور ترسیلات زر کی آمد گھٹنے کی پیشگوئیاں بھی زیرگردش ہیں۔
مارکیٹ میں وزیراعظم کی دورہ چین سے اربوں ڈالر کی مزید سرمایہ کاری اور 6.3ارب ڈالر کے قرضے رول اوور ہونے کی توقعات کے نتیجے میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم ہوتا نظرآرہا ہے۔