افریقا میں الو کی نئی نسل دریافت
محققین کے مطابق جنگل میں اس کو پہچاننے کا سب سے آسان طریقہ اس کی منفرد آواز ہے
برِ اعظم افریقا کے ساحل پر موجود ایک جزیرے میں الو کی نئی نسل دریافت کی گئی ہے۔ 'پرِنسپی اسکوپس-آؤل' نامی یہ الو برِ اعظم کے مغرب میں خلیجِ گنی کے ایک جزیرے میں پایا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کو پہلی بار سائنس دانوں نے 2016 میں دیکھا تھا لیکن اس کی موجودگی کے حوالے سے شکوک و شبہات 1998 سے شروع ہوگئے تھے جبکہ مقامی لوگوں کی شہادتوں کا سلسلہ 1928 سے جاری ہے۔
اس الو کا لاطینی نام اوٹس بائیکیگِلا ہے۔ اوٹس چھوٹے الوؤں کے ایک ایسے گروپ کو کہا جاتا ہے جو مشترکہ ماضی رکھتے ہیں۔
جبکہ بائیکیگِلا کا انتخاب ایک ایسے شخص سے متاثر ہوکر کیا گیا ہے جو پرِنسپی میں طوطے پالا کرتا تھا۔ اس شخص کی عرفیت بائیکیگِلا تھی۔
یہ الو یوریشیا اور افریقا کے خطے میں پائے جاتے ہیں اور ان میں یوریشین اسکوپس-آؤل اور افریقی اسکوپس-آؤل کی وسیع نسل شامل ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ الو کی اس قسم کی دریافت کے لیے بائیکیگِلا کی جانب سے فراہم کی گئی مقامی معلومات اور اس گتھی کو سلجھانے کے لیے ان کی مستقل کوشش کے شکر گزار ہیں۔ اس کے بغیر یہ ممکن نہیں ہوتا۔
محققین کے مطابق جنگل میں اس کو پہچاننے کا سب سے آسان طریقہ اس کی منفرد آواز ہے۔ بلکہ اس کی آواز وہ بنیادی اشارہ تھی جو اس کی دریافت کا سبب بنی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کو پہلی بار سائنس دانوں نے 2016 میں دیکھا تھا لیکن اس کی موجودگی کے حوالے سے شکوک و شبہات 1998 سے شروع ہوگئے تھے جبکہ مقامی لوگوں کی شہادتوں کا سلسلہ 1928 سے جاری ہے۔
اس الو کا لاطینی نام اوٹس بائیکیگِلا ہے۔ اوٹس چھوٹے الوؤں کے ایک ایسے گروپ کو کہا جاتا ہے جو مشترکہ ماضی رکھتے ہیں۔
جبکہ بائیکیگِلا کا انتخاب ایک ایسے شخص سے متاثر ہوکر کیا گیا ہے جو پرِنسپی میں طوطے پالا کرتا تھا۔ اس شخص کی عرفیت بائیکیگِلا تھی۔
یہ الو یوریشیا اور افریقا کے خطے میں پائے جاتے ہیں اور ان میں یوریشین اسکوپس-آؤل اور افریقی اسکوپس-آؤل کی وسیع نسل شامل ہیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ الو کی اس قسم کی دریافت کے لیے بائیکیگِلا کی جانب سے فراہم کی گئی مقامی معلومات اور اس گتھی کو سلجھانے کے لیے ان کی مستقل کوشش کے شکر گزار ہیں۔ اس کے بغیر یہ ممکن نہیں ہوتا۔
محققین کے مطابق جنگل میں اس کو پہچاننے کا سب سے آسان طریقہ اس کی منفرد آواز ہے۔ بلکہ اس کی آواز وہ بنیادی اشارہ تھی جو اس کی دریافت کا سبب بنی۔