بچوں میں سماعت کا جائزہ لینے والا کم خرچ اسمارٹ فون نظام

اسمارٹ فون کے ساتھ صرف 10 ڈالر کا مائیک اور ایئربڈز بچوں کی سماعت میں خرابی نوٹ کرسکتا ہے


ویب ڈیسک November 02, 2022
عام اسمارٹ فون، مائیک اور ایئربڈز پر مشتمل سستا ترین سماعتی ٹیسٹ وضع کرلیا گیا ہے جو مروجہ مہنگے ٹیسٹ کے ہم پلہ ہے۔ فوٹو: واشنگٹن یونیورسٹی

ترقی یافتہ ممالک میں پیدائشی بچوں کا سماعتی ٹیسٹ لیا جاتا ہے جس سے اوائل میں ہی سننے میں نقص کا جائزہ لینا ہوتا ہے۔ اب غریب ممالک کے بچوں کے لیے اسمارٹ فون، مائیک اور ہیڈفون پر مبنی ایک انتہائی کم خرچ نظام بنایا ہے جو غریب ممالک کے لیے مددگار ہوسکتا ہے۔

عام طور پر ایک مشین سے شیرخوار بچے کے دونوں کانوں تک ایک خاص سیٹی نما آواز پہنچائی جاتی ہے۔ سماعت ہونے کی صورت میں کان کے اندر باریک بال تھرتھراتے ہیں اور ڈاکٹر اندازہ لگا لیتے ہیں کہ بچے میں سننے کی صلاحیت درست ہے۔ لیکن غریب ممالک کے لیے یہ مشینیں نہایت مہنگی ثابت ہوتی ہیں جبکہ چلانے کے لیے بھی ماہر عملہ درکار ہوتا ہے۔



بصورتِ دیگر والدین کو بہت عرصے بعد معلوم ہوتا ہے کہ بچے کی سماعت میں خلل ہے۔ اس سے بچے کے سیکھنے اور بولنے میں بہت مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سماعت کا ٹیسٹ بہت ضروری ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے یہ کم خرچ نظام بنایا گیا ہے۔

امریکہ میں جامعہ واشنگٹن کے ماہرین نے عام ایئربڈز کو ایک تار سے لگے مائیکروفون سے جوڑا ہے۔ یہ نظام عام اسمارٹ فون سے منسلک کیا جاسکتا ہے اور یوں سماعت کو ٹیسٹ کرنے والے مہنگے نظام کی طرح ہی کام کرتا ہے۔

اسمارٹ فون کا الگورتھم اطراف کے شور اور آوازوں کو بھی زائل کرتا ہے اور بچے کو صرف ٹیسٹ کی سیٹی ہی سنائی دیتی ہے۔ دونوں ایئربڈز اور مائیک کی قیمت صرف 10 ڈالر ہے جسے کسی بھی عام اسمارٹ فون کے ساتھ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اس نظام کو 114 بچوں پر آزمایا گیا جن میں 52 بچوں کی عمر 6 ماہ تک تھی اور تین مختلف سماعتی کلینک میں ان کا جائزہ لیا گیا۔ پھر اس کا موازنہ اسمارٹ فون نظام سے کیا گیا تو وہ نظام مروجہ مہنگی مشینوں کی طرح ہی مؤثر ثابت ہوا۔ پہلے مرحلے میں اسے کینیا اور افریقہ کے دیگر ممالک پر آزمایا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں