ٹیم منیجر نے کپتان کو ڈریسنگ روم میں طمانچہ ماردیا
مخالف ٹیم کے آفیشل نے معاملہ رفع دفع کراکے قائداعظم ٹرافی گریڈٹومیچ شروع کرایا
قائد اعظم ٹرافی گریڈ ٹوکے میچ میں ٹیم آفیشل نے کپتان کو ڈریسنگ روم میں طمانچہ ماردیا تاہم مخالف ٹیم کے آفیشل نے دونوں کے مابین معاملہ رفع دفع کرواکر میچ شروع کرادیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی اور فاٹا کی ٹیموں کے مابین 19 سے 21 مارچ تک سہ روزہ میچ حیدرآباد کے تاریخی نیاز اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، اس میں دوسرے روز کھیل شروع ہونے قبل کرکٹ تاریخ کا ایسا واقعہ پیش آیا جس نے ''جنٹلمین'' کھیل کو شرمادیا،ڈیرہ مراد جمالی کے ڈریسنگ روم میں تلخ کلامی کے بعد منیجر عطا اﷲ نے کپتان تیمورکو طمانچہ ماردیا جس کے باعث وہ بھی آگ بگولہ ہوگئے، مخالف ٹیم کے ایک آفیشل کو جیسے ہی اس واقعے کا علم ہوا تووہ ڈیرہ مراد جمالی ٹیم کے ڈریسنگ روم پہنچ گئے اور لڑائی کو ختم کرادیا جس کے بعد دوسرے روز کا میچ شروع ہوسکا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اور نیاز اسٹیڈیم ذرائع کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی منیجر اورکپتان کے مابین تنازع ''منرل واٹر'' فراہم نہ کیے جانے، بہتر سفری سہولیات اور اگلے میچ میں زیادہ وقفہ ہونے کے باوجود ٹیم کو جلدی لے جانے کے معاملے پر شروع ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق منیجر نے کھیل کے پہلے روز تو ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے ڈریسنگ روم میں منرل واٹر رکھوایا لیکن دوسرے روز اسٹیڈیم کے عملے کو ہدایت کی کہ وہ ڈریسنگ روم میں منرل واٹر رکھنے کے بجائے اسٹیڈیم میں لگے فلٹر سے پانی بھرکرڈریسنگ روم میں رکھ دے ، ذرائع نے بتایا کہ ڈیرہ مراد جمالی کی ٹیم اگلا میچ 30 مارچ سے ملتان میں کھیلی گی، حیدرآباد میں سہ روزہ میچ کے بعد ایک روزہ میچ 23 مارچ کو ختم ہوگیا جس کے بعد کھلاڑی اپنے گھروں کو جانا چاہتے تھے لیکن ٹیم آفیشل نے ملتان کے لیے کسی نچلے درجے میں 24 مارچ کی بکنگ کرادی جس پر ڈریسنگ روم میں کپتان تیمور نے منیجر سے احتجاج کیا تو وہ طیش میں آگئے ، دوسری جانب منیجر عطااللہ نے کہاکہ میں نے کپتان کو طمانچہ نہیں مارا، وہ مینجمنٹ کے کاموں میں دخل اندازی کررہے تھے جس پر تنبیہ ضرور کی گئی تھی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا پی سی بی نے کھلاڑیوں کو ہرممکن سہولیات فراہم کی ہیں،اس سے زیادہ میرے اختیارات میں نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی اور فاٹا کی ٹیموں کے مابین 19 سے 21 مارچ تک سہ روزہ میچ حیدرآباد کے تاریخی نیاز اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، اس میں دوسرے روز کھیل شروع ہونے قبل کرکٹ تاریخ کا ایسا واقعہ پیش آیا جس نے ''جنٹلمین'' کھیل کو شرمادیا،ڈیرہ مراد جمالی کے ڈریسنگ روم میں تلخ کلامی کے بعد منیجر عطا اﷲ نے کپتان تیمورکو طمانچہ ماردیا جس کے باعث وہ بھی آگ بگولہ ہوگئے، مخالف ٹیم کے ایک آفیشل کو جیسے ہی اس واقعے کا علم ہوا تووہ ڈیرہ مراد جمالی ٹیم کے ڈریسنگ روم پہنچ گئے اور لڑائی کو ختم کرادیا جس کے بعد دوسرے روز کا میچ شروع ہوسکا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ اور نیاز اسٹیڈیم ذرائع کے مطابق ڈیرہ مراد جمالی منیجر اورکپتان کے مابین تنازع ''منرل واٹر'' فراہم نہ کیے جانے، بہتر سفری سہولیات اور اگلے میچ میں زیادہ وقفہ ہونے کے باوجود ٹیم کو جلدی لے جانے کے معاملے پر شروع ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق منیجر نے کھیل کے پہلے روز تو ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے ڈریسنگ روم میں منرل واٹر رکھوایا لیکن دوسرے روز اسٹیڈیم کے عملے کو ہدایت کی کہ وہ ڈریسنگ روم میں منرل واٹر رکھنے کے بجائے اسٹیڈیم میں لگے فلٹر سے پانی بھرکرڈریسنگ روم میں رکھ دے ، ذرائع نے بتایا کہ ڈیرہ مراد جمالی کی ٹیم اگلا میچ 30 مارچ سے ملتان میں کھیلی گی، حیدرآباد میں سہ روزہ میچ کے بعد ایک روزہ میچ 23 مارچ کو ختم ہوگیا جس کے بعد کھلاڑی اپنے گھروں کو جانا چاہتے تھے لیکن ٹیم آفیشل نے ملتان کے لیے کسی نچلے درجے میں 24 مارچ کی بکنگ کرادی جس پر ڈریسنگ روم میں کپتان تیمور نے منیجر سے احتجاج کیا تو وہ طیش میں آگئے ، دوسری جانب منیجر عطااللہ نے کہاکہ میں نے کپتان کو طمانچہ نہیں مارا، وہ مینجمنٹ کے کاموں میں دخل اندازی کررہے تھے جس پر تنبیہ ضرور کی گئی تھی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا پی سی بی نے کھلاڑیوں کو ہرممکن سہولیات فراہم کی ہیں،اس سے زیادہ میرے اختیارات میں نہیں ہے۔