رقوم کے عوض سرٹیفیکیٹ اور مارک شیٹ کا اجراء ڈاکے سے کم نہیں محکمہ تعلیم
اس طرح رقوم کی وصولی غیر قانونی اور کسی بھی صورت ڈاکے سے کم نہیں ہے، نجی اسکولوں کو انتباہ
محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ نے صوبے اور بالخصوص کراچی کے نجی اسکولوں کو انتباہ جاری کیا ہے کہ ایسے اسکول جو طلبہ سے انرولمنٹ کارڈ، ایڈمٹ کارڈ، مارک شیٹس اور سرٹیفیکیٹ کے اجراء کے سلسلے میں طلبہ سے غیر قانونی رقوم کی وصولی کر رہے ہیں اسے فوری روک دیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ پروفیسر رفعیہ جاوید کی جانب سے جاری نجی اسکولوں کو جاری کیے گئے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ والدین کی جانب سے مسلسل یہ شکایات آرہی ہیں کہ بعض نجی اسکول نویں اور دسویں جماعتوں کے طلبہ کے مذکورہ ریکارڈ کو ''مینٹین'' کرنے کا بہانہ بناتے ہوئے یہ غیر قانونی رقوم لے رہے ہیں جو والدین کے لیے انتہائی اذیت ناک ہونے کے ساتھ ساتھ کسی بھی صورت کسی ڈاکے سے کم نہیں ہے کیونکہ یہ ہر صورت اسکول منیجمنٹ کی ذمے داری ہے کہ وہ طلبہ کے اس ریکارڈ کی حفاظت کریں اور اسے متعلقہ طالب علم کے حوالے کریں۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی اسکول اس قسم کی صورت حال میں ملوث پایا جاتا ہے تو اس کے خلاف موجودہ قوانین کے تحت کارروائی ہوگی۔