عمران خان کی ایما پر حملے کا الزام وزیراعظم اور ادارے پر لگایا گیا رانا ثنا
اسد عمر کا بیان انتہائی قابل افسوس اور غیر ذمہ دارانہ ہے، واقعے میں کسی قسم کی کوتاہی ہوئی تو ذمہ دار پنجاب حکومت ہوگی
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہےکہ اسد عمر نے عمران خان کی ایما پر بیان میں حملے کا الزام وزیراعظم ، وزیر داخلہ اور ادارے پر لگایا ہے، اسد عمر کا یہ بیان انتہائی قابل افسوس اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام اباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نےفائرنگ واقعے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں عمران خان زخمی ہوئے ہیں ، سیاست میں تقاریر اور پریس کانفرنس کی حد تک جواب دیا جاتا ہے ، بدقسمتی سے گزشتہ چند سالوں میں دشنام طرازی کی سیاست شروع ہوئی، حالیہ واقعے پر وزیراعظم شہباز شریف اور قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف نے دلی افسوس کا اظہار کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حملہ آور کا بیان واضح ہے کہ اس نے غیر قانونی اقدام کیوں کیا، پی ٹی آئی قیادت نے اس افسوسناک واقعے کو بھی سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی ایک شخص کے قتل اور اپنے زخمیوں کو بھی سیاست کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: لانگ مارچ: قاتلانہ حملے میں عمران خان زخمی، پی ٹی آئی کا 1 کارکن جاں بحق
انہوں نے کہا کہ حملہ آور کو پکڑنے والے پی ٹی آئی کارکن اور پولیس کی ستائش کرتا ہوں ، وزیراعظم پاکستان نے اس افسوسناک واقعے پر حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب کرنے کی ہدایت کی تھی، چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب انتظامیہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ تحقیقات کیلئے وفاق ہر قسم کی مدد کرے گا، پنجاب حکومت کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا بھی کہا ہے، مسلم لیگ ن بھی پرتشدد ذہن رکھنے والوں کا شکار رہ چکی ہے ، مسجد نبویﷺ میں بھی ہتک آمیز رویہ اپنایا گیا ، خواتین تک کا خیال نہ رکھا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے ان افراد کو پکڑ کر مثالی سزائیں سنائیں مگر وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب میں ان افراد کی سزائیں ختم کرنے کی سفارش کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 'فائرنگ کے واقعے کے بعد شیریں مزاری نے حکومت اور اداروں پر الزامات لگائے ہیں ، فواد چوہدری بھی لوگوں کو حملے کرنے کا کہہ رہے ہیں ، واقعے سے متعلق اگر کسی قسم کی کوتاہی سامنے آئی تو ذمہ دار پنجاب حکومت ہوگی، ملزم کی ویڈیو لیک ہونے میں کوتاہی آپ کی ہے اور استعفی وزیراعظم سے مانگ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر فائرنگ؛ وفاق نے پنجاب حکومت کو جے آئی ٹی بنانے کیلئے مراسلہ لکھ دیا
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ تشدد اور نفرت کی فصل بوئیں گے تو اس کا نشانہ صرف مخالفین نہیں ہوں گے ، پی ٹی آئی قیادت کو ابھی بھی ہوش کے ناخن لینے چاہئیں،آئین کی پاسداری کرتے ہوئے اداروں کو نشانہ بنانے سے گریز کیا جانا چاہیے ،جس ادارے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ ملکی دفاع کا ضامن ہے ،اتحادی حکومت کی جانب سے پرتشدد سوچ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام اباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نےفائرنگ واقعے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے میں عمران خان زخمی ہوئے ہیں ، سیاست میں تقاریر اور پریس کانفرنس کی حد تک جواب دیا جاتا ہے ، بدقسمتی سے گزشتہ چند سالوں میں دشنام طرازی کی سیاست شروع ہوئی، حالیہ واقعے پر وزیراعظم شہباز شریف اور قائد مسلم لیگ ن محمد نواز شریف نے دلی افسوس کا اظہار کیا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حملہ آور کا بیان واضح ہے کہ اس نے غیر قانونی اقدام کیوں کیا، پی ٹی آئی قیادت نے اس افسوسناک واقعے کو بھی سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی ایک شخص کے قتل اور اپنے زخمیوں کو بھی سیاست کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: لانگ مارچ: قاتلانہ حملے میں عمران خان زخمی، پی ٹی آئی کا 1 کارکن جاں بحق
انہوں نے کہا کہ حملہ آور کو پکڑنے والے پی ٹی آئی کارکن اور پولیس کی ستائش کرتا ہوں ، وزیراعظم پاکستان نے اس افسوسناک واقعے پر حکومت پنجاب سے رپورٹ طلب کرنے کی ہدایت کی تھی، چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پنجاب انتظامیہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ تحقیقات کیلئے وفاق ہر قسم کی مدد کرے گا، پنجاب حکومت کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنانے کا بھی کہا ہے، مسلم لیگ ن بھی پرتشدد ذہن رکھنے والوں کا شکار رہ چکی ہے ، مسجد نبویﷺ میں بھی ہتک آمیز رویہ اپنایا گیا ، خواتین تک کا خیال نہ رکھا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت نے ان افراد کو پکڑ کر مثالی سزائیں سنائیں مگر وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ سعودی عرب میں ان افراد کی سزائیں ختم کرنے کی سفارش کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ 'فائرنگ کے واقعے کے بعد شیریں مزاری نے حکومت اور اداروں پر الزامات لگائے ہیں ، فواد چوہدری بھی لوگوں کو حملے کرنے کا کہہ رہے ہیں ، واقعے سے متعلق اگر کسی قسم کی کوتاہی سامنے آئی تو ذمہ دار پنجاب حکومت ہوگی، ملزم کی ویڈیو لیک ہونے میں کوتاہی آپ کی ہے اور استعفی وزیراعظم سے مانگ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر فائرنگ؛ وفاق نے پنجاب حکومت کو جے آئی ٹی بنانے کیلئے مراسلہ لکھ دیا
انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ تشدد اور نفرت کی فصل بوئیں گے تو اس کا نشانہ صرف مخالفین نہیں ہوں گے ، پی ٹی آئی قیادت کو ابھی بھی ہوش کے ناخن لینے چاہئیں،آئین کی پاسداری کرتے ہوئے اداروں کو نشانہ بنانے سے گریز کیا جانا چاہیے ،جس ادارے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ ملکی دفاع کا ضامن ہے ،اتحادی حکومت کی جانب سے پرتشدد سوچ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔