احتجاجی مظاہرین سے نمٹنے کیلیے اسلام آباد کا سی آئی اے سینٹر سب جیل قرار
سب جیل میں قیدیوں یا حوالاتیوں کا ریکارڈ مرتب کرنا وفاقی پولیس کے گریڈ سترہ کے آفیسر کی ذمہ داری ہوگی
وفاقی دارالحکومت میں احتجاج کرنے والوں سے نمٹنے کے لیے سی آئی اے کی عمارت کو سب جیل قرار دے دیا گیا، جس کا چیف کمشنر نے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا۔
اسلام آباد میں ممکنہ طور پرنقص امن میں خلل ڈالنے، احتجاج کے نام پرسرکاری و نجی املاک کونقصان پہنچانے اور اہم شاہراؤں پر عام ٹریفک میں رکاوٹ ڈالنے کی پولیس رپورٹس کی بنیاد پر اسلام آباد میں آئی نائن میں واقع سی آئی اے بلڈنگ کوسب جیل قرار دیدیا گیا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں نقص امن پیدا کرنیوالے افراد کو سب جیل میں رکھا جائے گا۔ سی آئی اے بلڈنگ کوسب جیل قرار دینے کا حکم نامہ فوری طور پرنافذالعمل ہوگیاہے جو تاحکم ثانی نافذالعمل رہے گا۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق اسلام آباد سب جیل میں قیدیوں یا حوالاتیوں کا ریکارڈ مرتب کرنا وفاقی پولیس کے گریڈ سترہ کے آفیسر کی ذمہ داری ہوگی جبکہ آئی جی جیل خانہ جات، اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل پنجاب کے افسران کی خدمات فراہم کئے جانے تک آئی جی اسلام آبادسب جیل کی سیکیورٹی کے ذمہ دار ہوں گے۔
وفاقی پولیس کے ایک سینئیر آفیسر نے ایکسپریس کوبتایاکہ آئی جی اسلام آبادکی سفارش پرسمری چیف کمشنر اسلام آباد کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان کو بھیجی گئی تھی۔ جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ ممکنہ طور پراحتجاج کے نام پراہم شاہرائیں بلاک کرنے کی کوشش کی جائے گی جس میں اسلام آباد کچہری سے ملزمان کوراولپنڈی پہنچانے میں بھی وفاقی پولیس کی پرژنز وینز کو دشواری ہیش آئے گی لہذا نقص امن خراب کرنے والے لوگوں کی گرفتاریوں کی صورت میں بھی طویل مسافت طے کرکے حوالاتیوں کو اڈیالہ جیل پہنچانا بھی اک بڑامسئلہ بن سکتا ہے جس کی وجہ سے سی آئی اے بلڈنگ کوسب جیل قرار دیاگیاہے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھاکہ احتجاج کی آڑ میں جس کسی نے بھی کوئی بھی سڑک بلاک کی یا کسی شہری کی گاڑی کوروکنے کی کوشش کی ، سڑکوں پر عام ٹریفک روکنے کی کوشش کی ، سرکاری و نجی املاک کونقصان پہنچانے کی کوشش کی تو اسکے لئے کوئی رعایت نہیں ہوگی اور زئروٹالئیرنیس کی پالیسی کے تحت نمٹا جائے گا۔
اسلام آباد میں ممکنہ طور پرنقص امن میں خلل ڈالنے، احتجاج کے نام پرسرکاری و نجی املاک کونقصان پہنچانے اور اہم شاہراؤں پر عام ٹریفک میں رکاوٹ ڈالنے کی پولیس رپورٹس کی بنیاد پر اسلام آباد میں آئی نائن میں واقع سی آئی اے بلڈنگ کوسب جیل قرار دیدیا گیا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں نقص امن پیدا کرنیوالے افراد کو سب جیل میں رکھا جائے گا۔ سی آئی اے بلڈنگ کوسب جیل قرار دینے کا حکم نامہ فوری طور پرنافذالعمل ہوگیاہے جو تاحکم ثانی نافذالعمل رہے گا۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق اسلام آباد سب جیل میں قیدیوں یا حوالاتیوں کا ریکارڈ مرتب کرنا وفاقی پولیس کے گریڈ سترہ کے آفیسر کی ذمہ داری ہوگی جبکہ آئی جی جیل خانہ جات، اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل پنجاب کے افسران کی خدمات فراہم کئے جانے تک آئی جی اسلام آبادسب جیل کی سیکیورٹی کے ذمہ دار ہوں گے۔
وفاقی پولیس کے ایک سینئیر آفیسر نے ایکسپریس کوبتایاکہ آئی جی اسلام آبادکی سفارش پرسمری چیف کمشنر اسلام آباد کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان کو بھیجی گئی تھی۔ جس میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ ممکنہ طور پراحتجاج کے نام پراہم شاہرائیں بلاک کرنے کی کوشش کی جائے گی جس میں اسلام آباد کچہری سے ملزمان کوراولپنڈی پہنچانے میں بھی وفاقی پولیس کی پرژنز وینز کو دشواری ہیش آئے گی لہذا نقص امن خراب کرنے والے لوگوں کی گرفتاریوں کی صورت میں بھی طویل مسافت طے کرکے حوالاتیوں کو اڈیالہ جیل پہنچانا بھی اک بڑامسئلہ بن سکتا ہے جس کی وجہ سے سی آئی اے بلڈنگ کوسب جیل قرار دیاگیاہے۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھاکہ احتجاج کی آڑ میں جس کسی نے بھی کوئی بھی سڑک بلاک کی یا کسی شہری کی گاڑی کوروکنے کی کوشش کی ، سڑکوں پر عام ٹریفک روکنے کی کوشش کی ، سرکاری و نجی املاک کونقصان پہنچانے کی کوشش کی تو اسکے لئے کوئی رعایت نہیں ہوگی اور زئروٹالئیرنیس کی پالیسی کے تحت نمٹا جائے گا۔