ویپرہیٹ پلانٹ کی خریداری ٹڈاپ افسران اورنجی کمپنی پر مقدمہ

پنجتن ایسوسی ایٹس کو پلانٹ کی خریداری کیلیے23 کروڑ 60ل اکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔

پنجتن ایسوسی ایٹس کو پلانٹ کی خریداری کیلیے23 کروڑ 60ل اکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ فوٹو: فائل

ایف آئی اے نے ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے قواعدکی خلاف ورزی کرتے ہوئے قیمت سے ساڑھے8کروڑروپے مہنگا ویپرہیٹ پلانٹ کی امپورٹ کرنے کاٹھیکہ دینے کے الزام میں ٹڈاپ کے اعلیٰ افسران اورنجی کمپنی کے ڈائریکٹرزکے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔


تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں انکشاف ہواہے کہ ٹڈاپ کی جانب سے سال 2012میں پاکستان سے پھلوں کی ایکسپورٹ کے فروغ کیلیے جاپان سے ہیٹ ویپرپلانٹ کی خریداری کافیصلہ کیا، اس سلسلے میں پنجتن ایسوسی ایٹس نامی ایک غیرتجربہ کارکمپنی کو23کروڑ 60 لاکھ روپے کی ادائیگی بھی کی گئی جبکہ جاپان میں جس کمپنی سے ہیٹ ویپرپلانٹ خریدنے کا معاہدہ کیا گیا اس کے پاس بھی اس سے قبل اس قسم کاپلانٹ کے کاروبار کا کوئی تجربہ نہیں تھا،قوانین کے مطابق صرف ایسی ہی کمپنی کو یہ ٹھیکہ دیا جاسکتاتھا جس کے پاس گزشتہ5سال کے دوران کم از کم ایسے10پلانٹ نصب کرنے کاتجربہ موجود ہو، ذرائع کے مطابق ویپر ہیٹ پلانٹ کوکراچی میں نصب کیاجاناتھا کہ جاپان اور دیگر ممالک کو پاکستانی آموں کی ایکسپورٹ میں اضافہ کیا جاسکے، پیپرا رولزکی کے سنگین خلاف ورزیوں کے بعدکنٹریکٹ ایوارڈ ہونے کے بعد ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی کے لیگل ڈپارٹمنٹ نے سفارش کی کہ ویپر ہیٹ پلانٹ اور سارٹنگ مشین کی درآمد کیلیے کنٹریکٹرکمپنی کو مختلف مرحلوں میں ادائیگی کی جائے اور آخری ادائیگی سے پہلے ٹڈاپ سے این او سی لیا جانا ضروری قرار دیا جائے۔

تاہم اس وقت ٹی ڈاپ کے ڈائریکٹرجنرل عبدالکریم داؤد پوتہ اور جاوید انور خان نے ملی بھگت سے لیگل ڈپارٹمنٹ کی سفارشات کو نظر انداز کرتے ہوئے پلانٹ کی درآمد سے کہیں پہلے میسرز پنجتن ایسوسی ایٹس کو 2قسطوں میں مکمل ادائیگی کردی اور بینک ریکارڈ نے یہ ثابت کردیا کہ ٹڈاپ کی جانب سے کی جانے والی ادائیگی میں سے ساڑھے 8کروڑ روپے ایک اور کمپنی کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے جانے کے بعد کیش کرالیے گئے اور بعد ازاں رشوت کی رقم ٹی ڈاپ کے افسران اور کنٹریکٹر کے مابین تقسیم کرلی گئی، جاپان میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے پلانٹ کی مہنگے داموںکی خریداری کی تصدیق کردی گئی، ایف آئی اے کی تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیاکہ پلانٹ بروقت درآمدنہ کیے جانے کی وجہ سے گزشتہ 2سالوں میں پاکستانی آموںکی جاپان ایکسپورٹ شدیدمتاثر ہوئی اور پاکستان تقریباً ایک ارب ڈالر کے زرمبادلہ سے محروم ہوا، ایف آئی اے نے مہنگے داموں پلانٹ کی خریداری اورخورد برد کے الزام میں سیکریٹری ٹڈاپ جاوید انور خان، ڈائریکٹر جنرل عبدالکریم داؤد پوتہ، مہر ہارون رشید رئیسانی، میاں محمد طارق، فرحان احمد جونیجو اور اکاؤنٹس آفیسر عبدالحق کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔
Load Next Story