سندھ حکومت میں شمولیتپی پیمتحدہ باضابطہ مذاکرات

جلددونوں جماعتوں کے رہنماملاقات میں حکومت سازی کافارمولامتعین کریں گے


Staff Reporter March 27, 2014
متحدہ کودی جانے والی وزارتوں ودیگرامورپرمشاورت2سے 3روزمیں فائنل ہوجائیگی فو ٹو: فائل فوٹو: فائل

دبئی مذاکرات کے بعد پیپلزپارٹی اورمتحدہ قومی موومنٹ کے درمیان باضابطہ طورپر ایم کیوایم کی سندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے بات چیت کاآغاز ہوگیا ہے۔

سندھ حکومت میں ایم کیوایم کودی جانے والی وزراتوں اور دیگرامور کوآئندہ 2سے 3روز میں فائنل کرلیا جائے گا۔ جلددونوں جماعتوں کے رہنما باضابطہ طورپر ملاقات کرکے حکومت سازی کے فارمولے کاتعین کریں گے۔ ایم کیوایم کے حلقوں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت میں شمولیت پرمشاورت 2 سے 3روز میں مکمل کرلی جائے گی۔ اس کے بعدایم کیوایم کے قائدالطاف حسین سندھ حکومت میں شمولیت کااعلان کر سکتے ہیں۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدرآصف زرداری کی ہدایت پررحمن ملک نے بدھ کوکراچی میں گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباداور وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ سے الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں دبئی مذاکرات اورایم کیوایم کی سندھ حکومت میں شمولیت پر غور کیا گیا۔ پھر رات گئے گورنرہاؤس میں گورنرسندھ، وزیراعلیٰ سندھ اوررحمن ملک نے مشترکہ ملاقات کی جس میں سندھ کابینہ میں ایم کیو ایم کودی جانے والی وزراتوں، بلدیاتی نظام اور دونوں جماعتوں میں ورکنگ ریلیشن شپ پرغور کیاگیا۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں طے کیاگیا کہ اہم امورکو طے کرنے کے لیے دونوں جماعتوں کی رابطہ کار کمیٹی جلد قائم کی جائے گی۔

واضح رہے کہ مذکورہ ملاقات دبئی مذاکرات کا تسلسل ہے جو سابق صدرآصف زرداری اورایم کیوایم کے وفدکے درمیان ہوئی تھی۔ اس ملاقات میں ایم کیوایم کے وفدنے الطاف حسین کاخصوصی پیغام آصف زرداری تک پہنچایاتھا اورپھر لندن میں آصف زرداری کا خصوصی پیغام الطاف حسین کو پہنچایا تھا۔ اسی ملاقات میں ایم کیوایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی دعوت بھی دی گئی۔ مذاکرات کے دوران آصف زرداری اورالطاف حسین میں ٹیلی فونک رابطہ بھی ہواتھا اورتمام امورمل کر طے کرنے اوررابطے بڑھانے پراتفاق کیاگیا تھا۔ ایم کیوایم کی قیادت میں سندھ حکومت میں شمولیت کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔ گورنرو وزیراعلیٰ سندھ اوررحمن ملک کی ملاقات میں اتفاق کیاگیا کہ دونوں جماعتوں کی قیادت چاہتی ہے کہ مستقبل میں پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم کااتحاد دوبارہ قائم کیاجائے۔ دونوں جماعتیں مفاہمتی پالیسی کے تحت مل کرکام کریں تاکہ جمہوریت مزیدمضبوط ہوسکے اورعوام کے مسائل حل کیے جاسکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔