لاہور ایک ماہ میں 10 ہزار سے زائد جرائم پیشہ افراد گرفتار

پنجاب پولیس نے ماہ اکتوبر کی کارروائیوں کے اعداد و شمار جاری کردیے


نعمان شیخ November 05, 2022
(فوٹو فائل)

لاہور پولیس نے ماہ اکتوبر میں مختلف کارروائیوں میں 10 ہزار سر زائد جرائم پیشہ افراد کو گرفتا کرلیا، ان میں 424 ڈکیت بھی شامل ہیں۔

لاہور پولیس کی جانب سے ماہ اکتوبر کی کارکردگی کے حوالے سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مہینے مختلف کارروائیوں میں 10227 جرائم پیشہ و قانون شکن عناصر گرفتار کیا گیا۔

کیپٹیل سٹی پولیس آفیسر غلام محمد ڈوگر نے بتایا کہ ماہ اکتوبر میں 186 ڈکیت گروہوں کے 424 کارندے گرفتار ہوئے، جن کے قبضے سے 7 کروڑ 95 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا مسروقہ مال بھی برآمد کیا گیا۔ سی سی پی او کے مطابق ملزمان سے 10 کاریں،411 موٹر سائیکلیں،14دیگر گاڑیاں،01لیپ ٹاپ اور386 موبائل فونز برآمد ہوئے۔

علاوہ ازیں شہر بھر سے 5797 اشتہاری،عادی مجرمان و عدالتی مفرور گرفتار کئے گئے، جن میں اے کیٹیگری کے 538 اشتہاری ملزمان بھی شامل ہیں، ناجائز اسلحہ کے خلاف مہم کے دوران 670 اور ہوائی فائرنگ پر 54 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

پولیس سربراہ کےمطابق ملزمان سے 4 کلاشنکوف، 68 رائفلز، 11 بندوقیں، 567 پسٹلز ریوالور، 3 ہزار سے زائد گولیاں برآمد ہوئیں۔ علاوہ ازیں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران899 ملزمان گرفتار اور 891 مقدمات درج کئے گئے۔ کریک ڈاؤن کے دوران ملزمان کے قبضے سے 8 کلوگرام سے زائد ہیروئن،557 کلوگرام سے زائد چرس،01 کلو 212گرام آئس،7052لٹر شراب برآمد ہوئی۔

پولیس کے مطابق گزشتہ ماہ 442 قمار بازگرفتار،106مقدمات درج ہوئے، جوئے پر لگائی گئی 6 لاکھ 70 ہزار روپے سے زائد رقم برآمد کی گئی، پتنگ بازی ایکٹ کی خلاف ورزی میں ملوث 263ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ 3 ہزار پتنگیں،330 سے زائد ڈور چرخیاں بھی برآمد کی گئیں۔

پولیس حکام کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت مختلف قانون شکنی پر 2611ملزمان گرفتار کئے گئے، سکیورٹی آف ولنرایبل اسٹیبلشمنٹ آرڈیننس کے تحت 283، کرایہ داری ایکٹ میں 1263 قانون شکن گرفتار ہوئے جبکہ ساؤنڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی پر 414، آرمز آرڈیننس کے تحت 670 اور وال چاکنگ پر 8 قانون شکن افراد کو گرفتار کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |