مذاکرات سے ثابت ہو گیا کہ طالبان بندوق کی نوک پر شریعت کا نفاذ نہیں چاہتے عمران خان

مذاکرات سے پتہ چل گیا کہ کون سے لوگ امن چاہتے ہیں اور کون لوگ ہیں جو ہمارے دشمنوں کےہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، عمران خان

حکومت کو مذاکرات کے لئے قبائلی علاقے کے لوگوں کو ترجیح دینی چاہیئے تھی کیونکہ امن کی چابی قبائلی لوگوں کے ہاتھ میں ہے، عمران خان۔ فوٹو؛ فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مذاکرات سے ثابت ہو گیا ہے کہ طالبان بندوق کی نوک پر شریعت کا نفاذ نہیں چاہتے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ طالبان بندوق کے زور پر شریعت کا نفاذ نہیں چاہتے بلکہ ان کا حکومت سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ امریکا کی جنگ سے علیحدگی اختیار کی جائے اور یہی مطالبہ پاکستان تحریک انصاف بھی گزشتہ 10 سالوں سے کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کامیاب ہو چکے ہیں کیونکہ ہمیں پتہ چل گیا ہے کہ کون سے لوگ ملک میں امن چاہتے ہیں اور کون لوگ ہیں جو ہمارے دشمنوں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔ اللہ کرے کہ دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی برقرار رہے، مذاکرات مکمل طور پر کامیاب ہوں اور ملک میں امن آئے تاکہ پاکستان ترقی کرے۔


ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت کا عمل جاری ہے لیکن عورتوں، بچوں اور بوڑھوں کو تو ویسے ہی چھوڑ دینا چاہیئے، دوسری جانب طالبان کو بھی پولیو ورکرز پر حملے بند کرنے چاہیئیں اور جو لوگ ان کے قبضے میں ہیں انھیں رہا کرنا چاہیئے۔ حکومت کو مذاکرات کے لئے قبائلی علاقے کے لوگوں کو ترجیح دینی چاہیئے تھی کیونکہ امن کی چابی قبائلی علاقے کے لوگوں کے ہاتھ میں ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ نیب کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں مک مکا ہو چکا ہے، نیب کے چیرمین کو غیر جانبدار اور شفاف ہونا چاہیئے نا کہ دو جماعتوں کے ما تحت۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم کرپشن پر قابو پالیں تو ملک اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکتا ہے، ایسی اپوزیشن بنائیں گے جو مک مکا نہیں ہونے دے گی۔
Load Next Story