چیئرمین نیب تقرری کیس سپریم کورٹ نے خورشید شاہ کو فریق بننے کی اجازت دے دی

قائد حزب اختلاف کیس سے متعلق دو ہفتوں میں اپنا جواب داخل کریں، سپریم کورٹ


ویب ڈیسک March 27, 2014
چیئرمین نیب کی تقرری کےلئے مک مکا کا لفظ استعمال نہ کیا جائے،وکیل خورشید شاہ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کی تقرری کے خلاف کیس میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کو فریق بننے کی اجازت دے دی ہے۔

جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس دوست محمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے چیئرمین نیب کی تقرری کے سلسلے میں دائر متفرق درخواستوں کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالت کے رو برو خورشید شاہ کے وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن پیش ہوئے اور انہوں نے درخواست میں فریق بننے کی درخواست کی جسے منظور کرلیا گیا۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل حامد خان نے اپنے دلائل میں کہا کہ ‫سپریم کورٹ نے ایک کیس میں چوہدری قمر زمان کے خلاف فیصلہ دیا۔ عدالت نے جس شخص کے خلاف فیصلہ دیا اسے چیئرمین نیب لگا دیا گیا۔ جس پر اعتزاز احسن نے جواب میں کہا کہ ‫حامد خان جس کیس کا ذکر کررہے ہیں اسی کیس میں وفاقی ٹیکس محتسب رؤف چوہدری کے خلاف بھی فیصلہ آیا تھا تاہم عدالت نے ان کی تقرری کی توثیق کی تھی۔ کیس کے درخواست گزار چیئرمین نیب کی تقرری میں مک مکا کا لفظ استعمال کررہے ہیں، یہ لفظ استعمال نہ کیا جائے کیونکہ ان کی تقرری آئین کے مطابق ہوئی۔

ایک اور درخواست گزار محمود اختر نقوی نے کہا کہ چیئرمین نیب کی تقرری نیب آرڈیننس کے خلاف ہے۔ جس پر جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ جب آپ نےعام انتخابات میں ووٹ دیا تو بہت سے اختیارات اپنے منتخب نمائندوں کو بھی تفویض کردیئے، عدالت اگر اس طرح ہر شخص کا اعتراض سننے لگے تو ملک کے 18کروڑ عوام عدالت آ جائیں گے۔

وزارت قانون کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین نیب کی تقرری سے متعلق قواعد میں ترمیم کی گئی تھیں۔ جس پر جسٹس دوست محمد نے سرکاری ملازم کی تقرری کے لئے قواعد میں ترمیم کے لئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی اجازت درکار ہوتی ہے، وہ کہاں ہے جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ یہ معاملہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا نہیں، لاء ڈویژن سے متعلق ہے۔ چیئرمین نیب تقرری کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |