سندھ پروفیسرز لیکچرارز ایسوسی ایشن کا کرپشن کے خلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان

صوبے میں 14 نومبر سے ’اسٹاپ کرپشن سیو ایجوکیشن‘ تحریک کا آغاز کیا جائے گا


Staff Reporter November 06, 2022
فوٹو ایکسپریس

پروفیسرز اور لیکچرارز کی نمائندہ تنظیم نے محکمہ تعلیم میں بڑھتی ہوئی کرپشن کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کی صوبائی ایگزیکٹو کونسل کا پہلا غیر معمولی اجلاس مرکزی صدر پروفیسر منور عباس کی زیرِ صدارت گورنمنٹ کالج فار ایجویشن ایف بی ایریا کراچی میں منعقد ہوا۔ جس کی کارروائی مرکزی سیکریٹری جنرل پروفیسر شاہ جہاں پنھور نے کی۔

سپلا کے اجلاس میں بائیو میٹرک کی آڑ میں کالج اساتذہ کے ساتھ ناروا سلوک اور کرپشن کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں کراچی اورلاڑکانہ ریجنز کے کالجز سے ایس این ای کی کٹوتی، ڈیپیز و لائبریرینز کے فورٹیئر فارمولے، ڈی جے سائنس کالج سمیت کسی بھی تعلیمی اداروں پر قبضے، صوبےکے کالجز میں تدریسی و غیر تدریسی عملے کی شدید کمی، حال ہی میں ترقی پانے والی خواتین اساتذہ کی بالخصوص حیدرآباد سے جبری رخصت، سمیت سی کیپ کے تحت داخلوں، ٹرانسفر پوسٹنگ سمیت کالج پرنسپلز کی تعیناتی کی پالیسی اور مختلف مسائل پر کھل کر بحث و مباحثہ کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فرسٹ ایئر سائنس کی نئی کتابوں کے اجرا کے بعد کراچی بورڈ کی طرح دیگر انٹرمیڈیٹ بورڈز فوری طور پر ماڈل پیپر اور امتحانات کے شیڈول کا اعلان کریں۔ محکمہ کالج ایجوکیشن میں مختلف سطحوں پر کرپشن عروج پر ہے جس کی فوری روک تھام کی جائے۔

اجلاس کے شرکا نے فیصلہ کیا کہ راشد کھوسو کے ایما پر کالجز میں بائیومیٹرک مشینوں کی تنصیب کر کے پیپرا اور سیپرا قوانین کی نہ صرف کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی بلکہ کرپشن کا بازار گرم کیا گیا جبکہ اسی بائیومیٹرک مشین کی آڑ میں محکمہ کالج ایجوکیشن کے خود ساختہ کرتا دھرتا دو افسران کی جانب سے سندھ بھر کے کالج اساتذہ کی توہین و تذلیل معمول بن گئی ہے، جس کی شکایات کئی بار اعلیٰ حکام سے کی گئیں ہیں مگر اس کا کوئی تدارک نہیں کیا جاسکا۔

سپلا نے فیصلہ کیا کہ اگر کرپشن کو روکنے ، بائیومیٹرک کی کرپشن پر اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم نہ کرنےاور بدنامِ زمانہ دو عہدیداران کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر کالجز میں نہ بھیجا گیا، حیدرآباد سمیت صوبہ بھر کے مختلف کالجز سے ترقی پانے والی خواتین اساتذہ کی جبری رخصتی اور ان کے نام غیر قانونی طور پر ان کے کالجز کے پورٹل سے ہٹانے کے عمل کو واپس نہ کیا گیا تو پھر مجبوراً اس سارے عمل کے خلاف بھرپوراحتجاج کیا جائے گا اور 14نومبر 2 20ء سے صوبہ بھر میں" اسٹاپ کرپشن سیو ایجوکیشن" تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں