انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلہ میں روپیہ مستحکم
اسٹیٹ بینک اقدامات کے باعث ادائیگیوں کے دباؤ کے باوجود ڈالر کی قدر مستحکم رہی
کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روہے کی قدر مستحکم رہی انٹربینک اوراوپن مارکیٹ میں میں ڈالر بغیر کسی تبدیلی کے بالترتیب 221.65روپے اور227.75روپے پر بند ہوا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مقامی ضرورت اور ذخائر کو بہتر سطح پر رکھنے کے لیے مطلوبہ زرمبادلہ کا مزید بندوبست نہ ہونے پر اسٹیٹ بینک نے ایکس چینج کمپنیوں سے فی خریدار کی سالانہ حد ایک لاکھ ڈالر سے گھٹاکر 50ہزار ڈالر کردی جسکی وجہ سے منگل کو ادائیگیوں کے دباؤ کے باوجود ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک کے کشیدہ سیاسی حالات کے باوجود سعودی ولی عہد کا پاکستان کا دورہ کرنے اور پاکستان میں 10ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے علاوہ 7ارب ڈالر کے قرضوں کی موخر ادائیگیوں کی سہولت اور ریفائنری سیکٹر میں ساڑھے 5ارب ڈالر کی تازہ سرمایہ کاری سے امید کی کرن پیدا ہوئی جس سے امکان ہے کہ ڈالر 221 سے 222روپے کی سطح پر برقرار رہے گا۔
وزیر خزانہ کی ڈالر اسمگلنگ کے خلاف سرحدی علاقوں میں اسٹیٹ بینک اور ایف آئی اے کی مشترکہ کریک ڈاؤن کے اعلان اور ایکس چینج کمپنیوں سے فی خریدار کی حد 50فیصد گھٹانے سے منگل کو بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ کے باوجود ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی مستحکم رہی۔