ڈریسنگ روم کی باتیں سوشل میڈیا میں لانے پرتنقید

فالوورز اور لائیکس حاصل کرنے کیلیے کچھ زیادہ ہی کوشش ہونے لگی،وسیم اکرم


Sports Reporter November 08, 2022
ماضی میں معلومات لیک ہوتی تھیں اب خود دنیا کو بتا رہے ہیں،وقار یونس۔ فوٹو : فائل

قومی ٹیم کے ڈریسنگ روم کی باتیں سوشل میڈیا پر لانے پر تنقید ہونے لگی۔

قومی ٹیم ہارے یا جیتے تھوڑی ہی دیر میں پی سی بی کی جانب سے ڈریسنگ روم کی گفتگو سمیت سرگرمیاں سوشل میڈیا پر جاری کردی جاتی ہیں، یہ روایت وسیم اکرم کو پسند نہیں آئی۔

سابق کپتان کا کہنا ہے کہ اگر بابر اعظم کی جگہ میں کپتان ہوتا تو ویڈیوز بنانے والے کو روک دیتا،بعض اوقات کچھ باتیں ذاتی نوعیت کی ہوتی ہیں، میں سوشل میڈیا کا حامی ہوں، کھلاڑیوں کے پرستاروں سے میل جول اور دیگر چیزوں کے بھی حق میں ہوں لیکن میں نے کسی ٹیم کو ورلڈکپ میں ایسا کرتے نہیں دیکھا، فالوورز اور لائیکس حاصل کرنے کیلیے کچھ زیادہ ہی کوشش کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: ٹی20 ورلڈکپ؛ سیمی فائنل میں کون سی ٹیم کس کے مدمقابل آئے گی؟

انہوں نے کہا کہ یہاں ہر چیز کی ریکارڈنگ ہورہی ہے، تصور کریں کہ اگر معلوم نہ ہو کہ ریکارڈنگ ہورہی ہو اور ایک ایسا پیغام چلا جائے جو صرف ٹیم کو دیا جانا ہے تو کیا ہوگا،کپتان کو چاہیے کہ ویڈیوز ریکارڈ کرنے والے کو کہے کہ 2 روز آرام سکون سے رہیں،ریکارڈنگ کسی اور جگہ کرلیں ڈریسنگ روم میں نہیں۔

وقار یونس نے اسی ٹی وی شو میں کہا کہ میں وسیم اکرم کی بات سے 100فیصد اتفاق کرتا ہوں، ڈریسنگ روم کی باتیں باہر نہیں آنا چاہیئں،ماضی میں بھی قومی ٹیم کی معلومات لیک ہوتی رہی ہیں، چلانے،بحث اور لڑائی جھگڑوں کی باتیں سامنے آتی رہی ہیں،اب آپ خود ریکارڈ کرکے دنیا کو بتا رہے ہیں کہ کیا کہا جارہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں