عمران خان حملے کی جے آئی ٹی کیلیے پنجاب پولیس کا محکمہ داخلہ کو خط
قاتلانہ حملے کے ٹرائل کے لیے پراسیکیوشن کی خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی
سابق وزیراعظم عمران خان حملے کی جے آئی ٹی کے لیے پنجاب پولیس نے محکمہ داخلہ کو خط لکھ دیا، محکمہ داخلہ پنجاب 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے گا۔
پنجاب پولیس نے جے آٸی ٹی کے لیے تین نام محکمہ داخلہ کو بھیجوا دیے۔ ایڈیشنل آٸی جی ریاض نذیر گاڑھا کا نام جے آٸی ٹی سربراہ کے لیے بھیجوایا گیا۔
ذراٸع کے مطابق ڈی آٸی جی انویسٹی گیشن پنجاب ناصر ستی کا نام شامل جبکہ ایڈیشنل آٸی جی مانیٹرنگ احسان الحق چوہان کا نام بھی شامل ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب انٹیلی جینس کے افسران کے نام شامل کرنے کے بعد نوٹیفیکشن جاری کرے گا۔
دوسری جانب، عمران خان پر قاتلانہ حملے کے ٹرائل کے لیے پراسیکیوشن کی خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی، تین رکنی ٹیم کیس کے شواہد اکٹھے کرنے میں تفتیشی ٹیم کی معاونت کرے گی جبکہ ٹرائل اور جسمانی ریمانڈ میں سرکار کی طرف سے پیش ہوگی۔
عمران خان قاتلانہ حملے کا ٹرائل گوجرانولہ کی انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت میں ہوگا۔ انسداد دہشتگری کی عدالتوں کے انچارج خرم خان کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق عمران خان پر قاتلہ حملے کے مقدمے کی پیروی کے لیے پراسیکیوشن کی تین خصوصی ٹیم تشکیل دے دی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق خصوصی پراسیکیوشن ٹیم تفتیشی افسر اور جے آئی ٹی کو تفتیش مکمل کرنے کے حوالے سے معاونت کرے گی اور مقدمے کے شواہد کو درست انداز میں پیش کرنے کے حوالے سے بھی معاونت کرے گی۔
پراسیکیوشن ٹیم ملزم کے ٹرائل اور جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے سرکار کی طرف سے پیش ہوگی۔
پراسیکیوشن ٹیم میں ڈپٹی پراسیکیوٹر حافظ اصغر علی شامل جبکہ دیگر ممبران میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر گوجرانولہ رانا سلطان اور محمد سرفراز خان شامل ہیں۔ ملزم نوید کے خلاف کیس کا ٹرائل انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں چلایا جائے گا۔