امن و امان کی صورتحال سے متعلق وزارت داخلہ کا خیبر پختونخوا حکومت کو خط

پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کی کوششیں کرنے کے بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کیا ہے، خط

فوٹو: فائل

وزارت داخلہ نے پنجاب اور سندھ کے بعد امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو بھی خط لکھ دیا۔

خط میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق توجہ مبذول کروائی گئی ہے۔

خط کے متن کے مطابق صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا اور تمام شہریوں کے جان ومال کا تحفظ صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، مظاہرین کے چھوٹے گروپ موٹر ویز بشمول ایم-2، ہائی ویز اور لنک روڈز کو بند کرنے پر بضد ہیں۔


مظاہرین کی جانب سے روڈز بند کرنے کے باعث لوگوں کی معمول کی نقل و حرکت، سامان کی نقل و حمل، شہر کے درمیان سفر کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے جبکہ طلبہ کی اسکول تک رسائی سمیت ہنگامی سروسز میں مشکلات درپیش ہونے سمیت اس سے ملکی معیشت پر بھی برا اثر پڑ رہا ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کی کوششیں کرنے کے بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کیا ہے، مظاہرین کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ آئین پاکستان کے آرٹیکل 15 کے خلاف ہے، ایسا لگتا ہے کہ صوبائی حکومت امن و امان برقرار رکھنے کی اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری میں ناکام ہو رہی ہے جس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔

خط میں ہدایت کی گئی کہ ہائی ویز اور لنک روڈز پر نقل و حرکت بحال کرنے کے لیے مظاہرین کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔
Load Next Story