تحریک انصاف کا موٹروے پر احتجاج اسلام آباد کے راستے بند کردیے
راولپنڈی میں 5 مقامات پر جاری دھرنے ختم کردیے گئے، شہری چار دن تک شدید مشکلات کا شکار رہے
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کے خلاف پی ٹی آئی نے موٹر وے پر احتجاج کرتے ہوئے اسلام آباد جانے والے راستے بند کردیے۔
لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف تحریک انصاف نے احتجاجی حکمت عملی تبدیل کردی، جس کے تحت پی ٹی آئی رہنما نے ایم ون موٹروے انٹرچینج بند کرنے کا اعلان کردیا۔ زلفی بخاری کی قیادت میں تحریک انصاف کے کارکنان موٹروے ایم ون پر اسلام آباد ٹول پلازہ پر احتجاج کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے موٹروے پر اسلام آباد آنے اور جانے والے راستے بند کردیے۔ اس سلسلے میں زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ عمران خان کا حکم ملنے تک موٹروے ایم ون انٹرچینج بند رہے گی۔ لاہور اور پشاور سے موٹروے کے ذریعے گاڑیاں اسلام آباد میں داخل نہیں ہوں گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ فتح جنگ روڈ اور موٹروے ایم ون انٹرچینج پر بیک وقت دھرنا جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ زلفی بخاری کی قیادت میں قومی شاہراہ فتح جنگ کے مقام پر 4 دن سے دھرنا جاری ہے۔
راولپنڈی میں پی ٹی آئی دھرنے ختم، نظام زندگی چار دن تک درہم برہم رہا
وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر میں تحریک انصاف نے چار دن جاری رہنے کے بعد دھرنے ختم کرنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد بند راستوں پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے۔
احتجاجی دھرنے کے چوتھے روز تحریک انصاف نے راولپنڈی کی مصروف شاہراہ مری روڈ پر شمس آباد کے مقام سے دھرنا ختم ، تاہم احتجاجی کیمپ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ راولپنڈی قیادت کے حکم پر ہم مری روڈ کھول رہے ہیں، جس کے بعد مظاہرین نے مری روڈ کے اہم مقام شمس آباد سے شامیانے ہٹا دیے۔ اس سلسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ راولپنڈی میں پی ٹی آئی کا احتجاجی کیمپ بدستور جاری رہے گا۔
دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد راولپنڈی سٹی ٹریفک پولیس نے اہل کاروں کو ٹریفک بحال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ بعد ازاں پی ٹی آئی نے پیر ودھائی موڑ سے بھی دھرنا ختم کردیا، جس سے اسلام آباد آئی جے پی روڈ پر ٹریفک بحال ہوگئی۔ ٹریفک پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پیر ودھائی موڑ سے احتجاجی کیمپ ہٹانے کے بعد سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہے اور اس سلسلے میں لگائی گئی تمام ڈائیورشن ہٹا دی گئی ہیں۔ اہلکار شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے میں مصروف ہیں۔
علاوہ ازیں راولپنڈی کے مقام مقامات مری روڈ شمس آباد اور پیرودھائی موڑ کےبعد جی ٹی روڈ سواں کے قریب ایس او ایس ویلج کے پاس بند سڑک پر بھی احتجاج ختم کیے جانے کے بعد ٹریفک بحال کرنا شروع کردیا گیا ہے۔ جی ٹی روڈ کے مقام سواں روڈ سے راولپنڈی کی جانب جانے والے راستے کو 2 دن پہلے بند کیا گیا تھا۔
اسی دوران پی ٹی آئی نے سواں کیمپ میں جاری دھرنا ختم کرنے کا بھی اعلان کردیا، جس سے جہلم روڈ پر ٹریفک رواں کرتے ہوئے ڈائیورشن ہٹا دی گئی ہیں۔دریں اثنا راولپنڈی اسلام آباد لاہور موٹروے ایم 2 پر دھرنا بدستور جاری ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم کا کہنا ہے کہ موٹروے ایم 2 کھولنے سے متعلق ہمیں قیادت کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں ملی، جیسے ہی ہمیں کہا جائے گا، سڑک ٹریفک کے لیے کھول دیں گے۔
تعلیمی ادارے بند ہونے پر کمشنر و دیگر افسران کی طلبہ
دوسری جانب راولپنڈی میں مختلف مقامات پر احتجاج اور دھرنوں کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش پر عدالت نے کمشنر، ڈپٹی کمشنر، سی پی او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا۔
ملک صالح محمد ایڈووکیٹ کی جانب سے آرٹیکل 199 کے تحت دائر رٹ پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیاسی جماعت کے احتجاج کی وجہ سے راستے بند کیے گئے ہیں، لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہو رہے ہیں، جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ راستوں کی بندش سے تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کمشنر، ڈپٹی کمشن، سی پی او کو 11 نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرکےسماعت ملتوی کردی۔
مسافروں، تاجروں سمیت شہری چار دن اذیت کا شکار رہے
قبل ازیں دھرنے کے چاروں دن اہم راستے بند ہونے سے شہریوں، مسافروں اور تاجروں کو شدید پریشانی اور ذہنی اذیت کا سامنا رہا۔ پی ٹی آئی مظاہرین نے راولپنڈی مری روڈ سمیت 5 اہم شاہراہوں پر احتجاجی کیمپ قائم کررکھے تھے۔ اہم اور سب سے زیادہ استعمال ہونے والی شاہراہ شمس آباد سے راستہ مکمل بند ہونے کے باعث شہریوں کے معمولات زندگی درہم برہم رہے۔
مختلف مقامات پر دھرنوں کے باعث راولپنڈی میں تعلیمی ادارے آج تیسرے روز بھی بند رہے جب کہ مری روڈ سے اسلام آباد جانے والے شہریوں کو زحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ دفاتر اور دیگر منزلوں پر جانب والے افراد بڑی تعداد میں رش میں پھنسے رہے۔
وفاقی ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے آج جمعرات کو کھلے رہیں گے جب کہ وفاقی دارالحکومت کی حدود میں تمام سڑکیں کھلی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تعلیمی ادارے کھلے رکھنے سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ راولپنڈی میں ٹریفک پولیس نے راستے بند ہونے کے باعث متبادل رستوں کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں کے لیے الرٹ بھی جاری کیا تھا۔
لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف تحریک انصاف نے احتجاجی حکمت عملی تبدیل کردی، جس کے تحت پی ٹی آئی رہنما نے ایم ون موٹروے انٹرچینج بند کرنے کا اعلان کردیا۔ زلفی بخاری کی قیادت میں تحریک انصاف کے کارکنان موٹروے ایم ون پر اسلام آباد ٹول پلازہ پر احتجاج کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے موٹروے پر اسلام آباد آنے اور جانے والے راستے بند کردیے۔ اس سلسلے میں زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ عمران خان کا حکم ملنے تک موٹروے ایم ون انٹرچینج بند رہے گی۔ لاہور اور پشاور سے موٹروے کے ذریعے گاڑیاں اسلام آباد میں داخل نہیں ہوں گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ فتح جنگ روڈ اور موٹروے ایم ون انٹرچینج پر بیک وقت دھرنا جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ زلفی بخاری کی قیادت میں قومی شاہراہ فتح جنگ کے مقام پر 4 دن سے دھرنا جاری ہے۔
راولپنڈی میں پی ٹی آئی دھرنے ختم، نظام زندگی چار دن تک درہم برہم رہا
وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر میں تحریک انصاف نے چار دن جاری رہنے کے بعد دھرنے ختم کرنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد بند راستوں پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے۔
احتجاجی دھرنے کے چوتھے روز تحریک انصاف نے راولپنڈی کی مصروف شاہراہ مری روڈ پر شمس آباد کے مقام سے دھرنا ختم ، تاہم احتجاجی کیمپ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ راولپنڈی قیادت کے حکم پر ہم مری روڈ کھول رہے ہیں، جس کے بعد مظاہرین نے مری روڈ کے اہم مقام شمس آباد سے شامیانے ہٹا دیے۔ اس سلسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ راولپنڈی میں پی ٹی آئی کا احتجاجی کیمپ بدستور جاری رہے گا۔
دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد راولپنڈی سٹی ٹریفک پولیس نے اہل کاروں کو ٹریفک بحال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ بعد ازاں پی ٹی آئی نے پیر ودھائی موڑ سے بھی دھرنا ختم کردیا، جس سے اسلام آباد آئی جے پی روڈ پر ٹریفک بحال ہوگئی۔ ٹریفک پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پیر ودھائی موڑ سے احتجاجی کیمپ ہٹانے کے بعد سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہے اور اس سلسلے میں لگائی گئی تمام ڈائیورشن ہٹا دی گئی ہیں۔ اہلکار شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے میں مصروف ہیں۔
علاوہ ازیں راولپنڈی کے مقام مقامات مری روڈ شمس آباد اور پیرودھائی موڑ کےبعد جی ٹی روڈ سواں کے قریب ایس او ایس ویلج کے پاس بند سڑک پر بھی احتجاج ختم کیے جانے کے بعد ٹریفک بحال کرنا شروع کردیا گیا ہے۔ جی ٹی روڈ کے مقام سواں روڈ سے راولپنڈی کی جانب جانے والے راستے کو 2 دن پہلے بند کیا گیا تھا۔
اسی دوران پی ٹی آئی نے سواں کیمپ میں جاری دھرنا ختم کرنے کا بھی اعلان کردیا، جس سے جہلم روڈ پر ٹریفک رواں کرتے ہوئے ڈائیورشن ہٹا دی گئی ہیں۔دریں اثنا راولپنڈی اسلام آباد لاہور موٹروے ایم 2 پر دھرنا بدستور جاری ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم کا کہنا ہے کہ موٹروے ایم 2 کھولنے سے متعلق ہمیں قیادت کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں ملی، جیسے ہی ہمیں کہا جائے گا، سڑک ٹریفک کے لیے کھول دیں گے۔
تعلیمی ادارے بند ہونے پر کمشنر و دیگر افسران کی طلبہ
دوسری جانب راولپنڈی میں مختلف مقامات پر احتجاج اور دھرنوں کے باعث تعلیمی اداروں کی بندش پر عدالت نے کمشنر، ڈپٹی کمشنر، سی پی او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا۔
ملک صالح محمد ایڈووکیٹ کی جانب سے آرٹیکل 199 کے تحت دائر رٹ پٹیشن میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیاسی جماعت کے احتجاج کی وجہ سے راستے بند کیے گئے ہیں، لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہو رہے ہیں، جو کہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ راستوں کی بندش سے تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کمشنر، ڈپٹی کمشن، سی پی او کو 11 نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرکےسماعت ملتوی کردی۔
مسافروں، تاجروں سمیت شہری چار دن اذیت کا شکار رہے
قبل ازیں دھرنے کے چاروں دن اہم راستے بند ہونے سے شہریوں، مسافروں اور تاجروں کو شدید پریشانی اور ذہنی اذیت کا سامنا رہا۔ پی ٹی آئی مظاہرین نے راولپنڈی مری روڈ سمیت 5 اہم شاہراہوں پر احتجاجی کیمپ قائم کررکھے تھے۔ اہم اور سب سے زیادہ استعمال ہونے والی شاہراہ شمس آباد سے راستہ مکمل بند ہونے کے باعث شہریوں کے معمولات زندگی درہم برہم رہے۔
مختلف مقامات پر دھرنوں کے باعث راولپنڈی میں تعلیمی ادارے آج تیسرے روز بھی بند رہے جب کہ مری روڈ سے اسلام آباد جانے والے شہریوں کو زحمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے علاوہ دفاتر اور دیگر منزلوں پر جانب والے افراد بڑی تعداد میں رش میں پھنسے رہے۔
وفاقی ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے آج جمعرات کو کھلے رہیں گے جب کہ وفاقی دارالحکومت کی حدود میں تمام سڑکیں کھلی ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تعلیمی ادارے کھلے رکھنے سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ راولپنڈی میں ٹریفک پولیس نے راستے بند ہونے کے باعث متبادل رستوں کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں کے لیے الرٹ بھی جاری کیا تھا۔