طالبان نے افغان خواتین کے عوامی پارکس اور تفریحی میلوں میں داخلے پر پابندی لگادی
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے رواں ہفتے خواتین سے متعلق اٹھائے گئے اقدام کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے کیونکہ اس سے قبل طالبان کی عبوری حکومت میں محرم کے بغیر خواتین کے سفر کرنے پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔
وزارت فضیلت کے ترجمان محمد عاکف صادق مہاجر نے کہا کہ گزشتہ 15 ماہ سے ہم نے متعدد پروگرام منعقد کیے اور خواتین کے لیے تفریحی مقامات پر جانے کے لیے دن بھی مخصوص کیے لیکن متعدد مقامات پر قوانین کی خلاف ورزی جاری رہی۔
انہوں نے کہا کہ "عوامی اور تفریح مقامات پر مرد اور خواتین کا اختلاط تھا، حجاب کو گریز کیا گیا، اسی لیے فی الحال یہ فیصلہ کیا گیا ہے'۔
اس حوالے سے ایک خاتون نے کہا کہ یہاں کوئی اسکول نہیں ہے، کوئی کام نہیں ہے، ہمیں کم از کم تفریح کے لیے جگہ ملنی چاہیے، ہم سارا دن گھر میں رہنے سے بور اور تنگ آچکے ہیں، ہمارے دماغ تھکے ہوئے ہیں۔