پنجاب حکومت نے عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی بنادی
جے آئی ٹی میں پنجاب پولیس کے افسران شامل ہیں جبکہ سی ٹی ڈی کے ایس بی پی ٹیم کا حصہ ہیں، نوٹی فکیشن
پنجاب حکومت نے عمران خان پر وزیرآباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ سی پی او لاہور طارق رستم چوہان کی سربراہی میں سانحہ وزیر آباد کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی بنا دی۔ جس میں ڈی آئی جی سید خرم علی اور آئی جی انویسٹی گیشن برانچ پنجاب احسان اللہ چوہان، ضلعی پولیس آفیسر وہاڑی محمد ظفر بزدار اور ایس پی سی ٹی ڈی نصیب اللہ خان بھی شامل ہیں۔
پنجاب حکومت کی جانب سے تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی سانحہ وزیرآباد سے متعلق مکمل تفتیش کرے گی اور اپنی رپورٹ صوبائی وزیر داخلہ کو پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل صوبائی وزیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابتدائی فرانزک تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عمران خان پر حملے میں دو لوگ ملوث تھے جبکہ کنٹرینرز سے دو قسم کی گولیاں برآمد ہوئیں ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ سی پی او لاہور طارق رستم چوہان کی سربراہی میں سانحہ وزیر آباد کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی بنا دی۔ جس میں ڈی آئی جی سید خرم علی اور آئی جی انویسٹی گیشن برانچ پنجاب احسان اللہ چوہان، ضلعی پولیس آفیسر وہاڑی محمد ظفر بزدار اور ایس پی سی ٹی ڈی نصیب اللہ خان بھی شامل ہیں۔
پنجاب حکومت کی جانب سے تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی سانحہ وزیرآباد سے متعلق مکمل تفتیش کرے گی اور اپنی رپورٹ صوبائی وزیر داخلہ کو پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل صوبائی وزیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابتدائی فرانزک تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عمران خان پر حملے میں دو لوگ ملوث تھے جبکہ کنٹرینرز سے دو قسم کی گولیاں برآمد ہوئیں ہیں۔