مذاکرات ناکام ہوں تب بھی آپریشن نہیں ہونا چاہیے منورحسن

طالبان کمیٹی، حکومتی کمیٹی اور فوج تینوں ایک صفحے پر موجود ہیں،امیر جماعت اسلامی


Numainda Express March 28, 2014
طالبان کمیٹی، حکومتی کمیٹی اور فوج تینوں ایک صفحے پر موجود ہیں،امیر جماعت اسلامی ۔فوٹو: فائل

امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے کہ مذاکرات کی مخالفت اور فوجی آپریشن کا مطالبہ کرنے والے فوج، ملک اور قوم سے مخلص نہیں، امن پوری قوم کی ضرورت ہے اور ہم مذاکرات کی کامیابی کیلیے دعاگو ہیں۔ وہ جمعرات کوسابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد، پروفیسر عبدالغفور اور حافظ وحیداللہ خان مرحوم کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجتماع اور دیگر تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔

منور حسن کا کہنا تھا کہ طالبان کمیٹی، حکومتی کمیٹی اور فوج تینوں ایک صفحے پر موجود ہیں، ہم مذاکرات کی پیش رفت سے پر امید ہیں اگر مذاکرات ناکام ہوجائیں تو ازسرنو مذاکرات کرنے چاہئیں کیونکہ ملٹری آپریشن کے نتائج نہایت تلخ برآمد ہوتے رہے ہیں، ملٹری آپریشن کیلیے اسرار بھارت اور امریکا سمیت پاکستان دشمن ایجنٹوں کا ایجنڈا ہے تاکہ فوج اور عوام کو مد مقابل لاکھڑا کیا جائے۔آئی این پیکے مطابق سکھر ایئر پورٹ پر میڈیا کے نمائندوںسے گفتگو کرتے ہوئے منور حسن نے کہا کہ طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا بدل ملٹری آپریشن نہیں ہونا چاہیے، خدا نخواستہ مذاکرات کا یہ دور ناکام ہوجائے تو بھی مذاکرات ہونے چاہئیں۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کو حکومت میں شامل کرنے سے پی پی کا معیارمتاثر ہو سکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں