میانمار کی فوج جمہوری حکومت کو فی الفور بحال کرے اقوام متحدہ

مینمار میں امن اور خطے میں استحکام کیلیے جمہوری حکومت کی بحالی ضروری ہے، انتونیو گوتریس


ویب ڈیسک November 12, 2022
میانمار میں فوج نے گزشتہ برس فروری میں اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا، فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے میانمار کی فوجی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور ملک میں جمہوری حکومت کو بحال کریں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے میانمار فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں نہ ختم ہونے والے ڈراؤنے خواب کو روکنے کے لیے جمہوری حکومت کی بحالی بے حد ضروری ہے۔ اس کے بغیر ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں۔

انتونیو گوتریس نے مزید کہا کہ میانمار کی فوجی حکومت اپنے لوگوں کی بات سنیں، سیاسی قیدیوں کو رہا کریں اور اقتدار جمہوری حکومت کو منتقل کردیں۔ ملک اور خطے میں استحکام اور امن کا یہی واحد راستہ ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ میانمار کی فوجی حکومت کے ساتھ ایک پانچ نکاتی امن منصوبے پر اتفاق تو ہوا ہے لیکن اب تک نافذ نہیں ہوسکا جو قابل تشویش بات ہے۔

خیال رہے کہ میانمار میں گزشتہ برس فروری میں فوج نے بغاوت کرکے جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور حکمراں آنگ سان سوچی سمیت کئی سیاست دانوں کو گرفتار کرلیا تھا۔

جس پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔فوجی حکومت نے مظاہروں کو طاقت سے کچلنے کی کوشش اور اس دوران 2 ہزار سے زائد مظاہرین ہلاک اور 5 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے۔

فوجی حکومت نے ارکان اسمبلی اور جمہوریت کے حامی کارکن سمیت 5 افراد کو پھانسی بھی دی تاہم فوجی حکومت کے خلاف مزاحمت تاحال جاری ہے۔ ملک کے علیحدگی پسند عسکری گروپس بھی فوجی حکومت کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں