اسرائیلی سفاکیت پر مبنی فلم نے ایشیا پیسیفک اسکرین ایوارڈ جیت لیا
’فرحہ‘ کی کہانی 1947ء سے 1949ء تک کے عرصے کی ہے جب 500 فلسطینی گاؤں اور بستیوں کو تباہ کیا گیا
اردن اور فلسطین کی فلمساز دارین سلام کی فلم 'فرحہ' نے آسٹریلیا میں ہونے والے 15 ویں ایشیا پیسیفک اسکرین ایوارڈز میں 'بیسٹ یوتھ فلم' کا ایوارڈ جیت لیا۔
فلم 'فرحہ' کو پچھلے برس ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں بھی نمائش کیلئے پیش کیا گیا تھا۔
'فرحہ' کی کہانی 1947ء سے 1949ء تک کے عرصے کی ہے جب 500 فلسطینی گاؤں اور بستیوں کو تباہ کیا گیا اور 7 لاکھ سے زائد فلسطینی بےگھر ہوئے۔
ڈائریکٹر دارین سلام نے بتایا کہ فرحہ ایک مہاجر خاتون 'رادیاہ' کی اصلی کہانی سے ماخوذ ہے جسے اس کے والد نے فسادات کے دوران تہہ خانے میں بند کر دیا تھا۔
دارین سلام اردن کی پہلی فلمساز ہیں جنہوں نے ایشیا پیسیفک اسکرین ایوارڈ جیتا ہے۔
فلم 'فرحہ' کو پچھلے برس ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں بھی نمائش کیلئے پیش کیا گیا تھا۔
'فرحہ' کی کہانی 1947ء سے 1949ء تک کے عرصے کی ہے جب 500 فلسطینی گاؤں اور بستیوں کو تباہ کیا گیا اور 7 لاکھ سے زائد فلسطینی بےگھر ہوئے۔
ڈائریکٹر دارین سلام نے بتایا کہ فرحہ ایک مہاجر خاتون 'رادیاہ' کی اصلی کہانی سے ماخوذ ہے جسے اس کے والد نے فسادات کے دوران تہہ خانے میں بند کر دیا تھا۔
دارین سلام اردن کی پہلی فلمساز ہیں جنہوں نے ایشیا پیسیفک اسکرین ایوارڈ جیتا ہے۔