نشئی بیٹے نے روٹی کا توا سر پر مارکر باپ کو ہلاک کردیا
ملزم والدہ کے پیچھے بھی چھری لے کر دوڑا لیکن وہ گھر سے باہر بھاگیں تو بچ گئیں، پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کردی
اتحاد ٹاؤن کشمیری محلے کے رہائشی راج مستری کو اس کے نشے کے عادی بیٹے نے روٹی پکانے کا توا گرم کر کے سر پر مار کر ہلاک کر دیا اور فرار ہوگیا، مقتول 5 بچوں کا باپ تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلدیہ ٹاؤن کشمیری محلہ روٹ نمبر 20 بس کے اسٹاپ کے قریب ایک شخص کو تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔ مقتول کی شناخت 55 سالہ محمد عمر ولد محمد پریو کے نام سے ہوئی۔
مقتول کے بیٹے علی رضا نے بتایا کہ وہ کھارادر کپڑا مارکیٹ میں دکان پر کام کرتا ہے، اس کے والد راج مستری کا کام کرتے تھے، وہ دو بھائی اور 3 بہنیں ہیں، واقعے کے وقت وہ گھر میں موجود نہیں تھا اس کی والدہ نے فون پر بتایا کہ بھائی احمد رضا عرف جوجی نے والد کو روٹی پکانے والا توا چولہے پر گرم کرنے کے بعد سر پر مار دیا جبکہ ان کے جسم کے مختلف حصوں پر بھی وہ گرم توا مارا ہے۔
بیٹے علی رضا نے بتایا کہ وہ فوری گھر پہنچا تو والد خون میں لت پت پڑے تھے، بلدیہ ٹاؤن نمبر 9 کے ایک نجی اسپتال لے گیا جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد کے بعد سول اسپتال ریفر جہاں والد نے دم توڑ دیا۔
بیٹے نے بتایا کہ ملزم بھائی محمد عمر عرف جوجی نے والدہ کو بھی چھری سے مارنے کی کوشش کی تاہم وہ بھاگ کر گھر سے باہر نکل گئیں، ملزم ہیروئن سمیت ہر قسم کا نشہ کرتا ہے، دوپہر میں والدہ سے 250 روپے لے کر گیا تھا، اسے والد نے کبھی پیسے دینے سے منع نہیں کیا، سمجھ میں نہیں آرہا کہ اس نے والد کو کس بات پر قتل کیا؟
مقتول کا آبائی تعلق اندرون سندھ ہالہ سے ہے، مقتول کے بڑے بیٹے علی رضا نے اپنے چچا سے مشورہ کرنے کے بعد والد کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کر دیا جبکہ ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے پولیس سے گزارش کی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کے بعد ملزم موقع سے فرار ہوگیا جس کی تلاش میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلدیہ ٹاؤن کشمیری محلہ روٹ نمبر 20 بس کے اسٹاپ کے قریب ایک شخص کو تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔ مقتول کی شناخت 55 سالہ محمد عمر ولد محمد پریو کے نام سے ہوئی۔
مقتول کے بیٹے علی رضا نے بتایا کہ وہ کھارادر کپڑا مارکیٹ میں دکان پر کام کرتا ہے، اس کے والد راج مستری کا کام کرتے تھے، وہ دو بھائی اور 3 بہنیں ہیں، واقعے کے وقت وہ گھر میں موجود نہیں تھا اس کی والدہ نے فون پر بتایا کہ بھائی احمد رضا عرف جوجی نے والد کو روٹی پکانے والا توا چولہے پر گرم کرنے کے بعد سر پر مار دیا جبکہ ان کے جسم کے مختلف حصوں پر بھی وہ گرم توا مارا ہے۔
بیٹے علی رضا نے بتایا کہ وہ فوری گھر پہنچا تو والد خون میں لت پت پڑے تھے، بلدیہ ٹاؤن نمبر 9 کے ایک نجی اسپتال لے گیا جہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد کے بعد سول اسپتال ریفر جہاں والد نے دم توڑ دیا۔
بیٹے نے بتایا کہ ملزم بھائی محمد عمر عرف جوجی نے والدہ کو بھی چھری سے مارنے کی کوشش کی تاہم وہ بھاگ کر گھر سے باہر نکل گئیں، ملزم ہیروئن سمیت ہر قسم کا نشہ کرتا ہے، دوپہر میں والدہ سے 250 روپے لے کر گیا تھا، اسے والد نے کبھی پیسے دینے سے منع نہیں کیا، سمجھ میں نہیں آرہا کہ اس نے والد کو کس بات پر قتل کیا؟
مقتول کا آبائی تعلق اندرون سندھ ہالہ سے ہے، مقتول کے بڑے بیٹے علی رضا نے اپنے چچا سے مشورہ کرنے کے بعد والد کا پوسٹ مارٹم کرانے سے انکار کر دیا جبکہ ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے پولیس سے گزارش کی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کے بعد ملزم موقع سے فرار ہوگیا جس کی تلاش میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔