پشاور میں ایک ماہ کے دوران 23 ہزار موٹر سائیکل سواروں کے چالان
سٹی ٹریفک پولیس نے یہ چالان غیر رجسٹرڈ موٹر سائیكل اور ہیلمٹ كے بغیر ڈرائیونگ پر کیے
سٹی ٹریفک پولیس پشاور نے غیر رجسٹرڈ موٹر سائیكلوں اور بغیر ہیلمٹ ڈرائیونگ پر اکتوبر کے دوران 23700 موٹر سائیكل سواروں کے چالان کردیے۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق چیف ٹریفک آفیسر عباس مجید خان مروت كی ہدایت پر سٹی ٹریفک پولیس پشاور نے غیر رجسٹرڈ موٹر سائیكل سواروں اور ہیلمٹ كے بغیر ڈرائیونگ پر مہم کے دوران 23 ہزار 700 موٹر سائیكل سواروں كا چالان كیا۔
چالان کی اس مہم سے قبل سٹی ٹریفک پولیس پشاور كی ایجوكیشن ٹیموں نے شہر كے تمام اضلاع میں سیکڑوں شہریوں میں پمفلٹس تقسیم کیے اور باقاعدہ انہیں ہیلمٹ كے استعمال كے فوائد اور نقصانات کے بارے میں آگاہی بھی دی۔
چیف ٹریفک آفیسر عباس مجید نے كہا ہے كہ شہری موٹر سائیكل چلاتے وقت ہیلمٹ كا استعمال ضرور كریں كیونكہ كسی بھی حادثے كی صورت میں ہیلمٹ كے استعمال سے جانی نقصان سے بچاؤ ممکن ہے، شہری ٹریفک قوانین پر عمل درآمد كو یقینی بنائیں اور اپنی اور دوسروں كی زندگیوں كا خیال ركھیں۔
انہوں نے كہا كہ سٹی ٹریفک پولیس پشاور كے حكام اور اہل كار شہریوں كو ہیلمٹ كے استعمال كا پابند بنائیں جبكہ ہیلمٹ كا استعمال نہ کرنے والوں كے ساتھ كسی قسم كی نرمی نہ برتی جائے اور سخت سے سخت قانونی كارروائی عمل میں لائی جائے۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق چیف ٹریفک آفیسر عباس مجید خان مروت كی ہدایت پر سٹی ٹریفک پولیس پشاور نے غیر رجسٹرڈ موٹر سائیكل سواروں اور ہیلمٹ كے بغیر ڈرائیونگ پر مہم کے دوران 23 ہزار 700 موٹر سائیكل سواروں كا چالان كیا۔
چالان کی اس مہم سے قبل سٹی ٹریفک پولیس پشاور كی ایجوكیشن ٹیموں نے شہر كے تمام اضلاع میں سیکڑوں شہریوں میں پمفلٹس تقسیم کیے اور باقاعدہ انہیں ہیلمٹ كے استعمال كے فوائد اور نقصانات کے بارے میں آگاہی بھی دی۔
چیف ٹریفک آفیسر عباس مجید نے كہا ہے كہ شہری موٹر سائیكل چلاتے وقت ہیلمٹ كا استعمال ضرور كریں كیونكہ كسی بھی حادثے كی صورت میں ہیلمٹ كے استعمال سے جانی نقصان سے بچاؤ ممکن ہے، شہری ٹریفک قوانین پر عمل درآمد كو یقینی بنائیں اور اپنی اور دوسروں كی زندگیوں كا خیال ركھیں۔
انہوں نے كہا كہ سٹی ٹریفک پولیس پشاور كے حكام اور اہل كار شہریوں كو ہیلمٹ كے استعمال كا پابند بنائیں جبكہ ہیلمٹ كا استعمال نہ کرنے والوں كے ساتھ كسی قسم كی نرمی نہ برتی جائے اور سخت سے سخت قانونی كارروائی عمل میں لائی جائے۔