ترکیہ میں زوردار بم دھماکا 8 افراد جاں بحق اور 80 زخمی
بم استقلال ایونیو کی سڑک پر رکھے ہوئے گملے میں چھپایا گیا تھا جہاں بڑی تعداد میں راہگیر موجود تھے
ترکیہ کے استقلال ایونیو میں زور دار بم دھماکا ہوا جس میں 8 افراد جاں بحق اور 80 زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کے شہر استنبول کے علاقے استقلال ایونیو میں زورد دار دھماکا ہوا۔ جس جگہ دھماکا ہوا وہاں کافی تعداد میں راہگیر موجود تھے اور یہ مصروف ترین علاقہ ہے۔
بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 8 ہوگئی جس میں ایک بچی بھی شامل ہے جب کہ 80 سے زائد زخمی ہوئے۔ 50 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی جب کہ 5 کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ یہ ایک بم دھماکا تھا اور بارودی مواد کو گملوں میں چھپایا گیا تھا۔
دھماکے کے بعد پُر ہجوم مقام پر افراتفری مچ گئی اور شہری مدد کو پکارنے لگے۔ کئی افراد کچلے جانے کے باعث زخمی ہوئے۔ ہفتہ وار تعطیل کی وجہ سے بھی اس مقام پر کافی بِھیڑ تھی۔
دھماکے کے فوری بعد ایمبولینسوں اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو جائے حادثہ کی جانب جاتے ہوئے دیکھا گیا جب کہ پولیس غیر متعلقہ افراد کو وقوعہ پر جانے سے روک دیا۔
واضح رہے کہ ترکیہ میں داعش نے کئی بار خود کش حملے کیے ہیں اور 2017 میں ایک نائٹ کلب میں مسلح افراد کے حملے میں 39 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کے شہر استنبول کے علاقے استقلال ایونیو میں زورد دار دھماکا ہوا۔ جس جگہ دھماکا ہوا وہاں کافی تعداد میں راہگیر موجود تھے اور یہ مصروف ترین علاقہ ہے۔
بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 8 ہوگئی جس میں ایک بچی بھی شامل ہے جب کہ 80 سے زائد زخمی ہوئے۔ 50 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد گھر جانے کی اجازت دیدی گئی جب کہ 5 کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ یہ ایک بم دھماکا تھا اور بارودی مواد کو گملوں میں چھپایا گیا تھا۔
دھماکے کے بعد پُر ہجوم مقام پر افراتفری مچ گئی اور شہری مدد کو پکارنے لگے۔ کئی افراد کچلے جانے کے باعث زخمی ہوئے۔ ہفتہ وار تعطیل کی وجہ سے بھی اس مقام پر کافی بِھیڑ تھی۔
دھماکے کے فوری بعد ایمبولینسوں اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو جائے حادثہ کی جانب جاتے ہوئے دیکھا گیا جب کہ پولیس غیر متعلقہ افراد کو وقوعہ پر جانے سے روک دیا۔
واضح رہے کہ ترکیہ میں داعش نے کئی بار خود کش حملے کیے ہیں اور 2017 میں ایک نائٹ کلب میں مسلح افراد کے حملے میں 39 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔