کے پی میں مالی بحران وفاق کے فنڈز بند کرنے کی وجہ سے ہے شوکت یوسف زئی
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپنے بیان میں صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبے کے خلاف سازش ہورہی ہے، ضم اضلاع کے فنڈز کاٹ دیے گئے ہیں، اپوزیشن کے ساتھ مل کر صوبائی وسائل کے لیے لائحہ عمل طے کریں گے۔
انہوں ںے کہا کہ صوبائی حقوق کے لیے عدالت جائیں گے اور احتجاج بھی کریں گے، وفاقی حکومت صوبے کو دبانے کی باتیں نہ کرے، کوئی مائی کا لعل صوبے میں گورنر راج نہیں لگا سکتا، صوبے میں گورنر راج کی دھمکیوں پر اپوزیشن کیوں خاموش ہے، اگر ہمت ہے تو نئے انتخابات کروائیں۔
انہوں ںے کہا کہ لیڈر باتوں سے نہیں بنتے عوام بناتے ہیں، لیڈر گولیاں کھا کر بھی عوام میں رہتا ہے کسی کی طرح ہیلی کاپٹر میں بھاگتا نہیں، یہ حکومت مہنگائی ختم کرنے کا دعویٰ کرکے آئی تھی اور آج مہنگائی کا کیا حال ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے گیارہ ارب روپے معاف کروائے، وزیراعظم لندن سے بدنامی کا بڑا داغ لے کر آئے ہیں اور اب بین الاقوامی سطح پر بھی چوری کا طعنہ ملے گا، اپوزیشن آئے انہیں مالی بحران پر بریفنگ دیں گے، ہم نے چوری نہیں کی ملازمین بھرتی کیے جن کی تنخواہیں 40 ارب روپے ہیں۔