ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اہلخانہ کو موصول اہلیہ کی تصدیق
پوسٹ مارٹم رپورٹ ہم نے نہیں دی شاید ایف آئی اے دی ہوگی، پمز انتظامیہ
سینئر صحافی ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اہل خانہ کے حوالے کردی، مقتول صحافی کی اہلیہ نے رپورٹ موصول ہونے کی تصدیق بھی کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اہل خانہ کو موصول ہوگئی، مقتول صحافی کی رپورٹ موصول ہونے سے متعلق مقتول کی اہلیہ نے بھی تصدیق کردی۔
اہلیہ جویریہ صدیقی نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کی کہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد انتظار ہے کہ سپریم کورٹ اس پر کمیشن کب تشکیل دیتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اہل خانہ کو موصول ہوگئی، مقتول صحافی کی رپورٹ موصول ہونے سے متعلق مقتول کی اہلیہ نے بھی تصدیق کردی۔
اہلیہ جویریہ صدیقی نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کی کہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد انتظار ہے کہ سپریم کورٹ اس پر کمیشن کب تشکیل دیتا ہے۔
دوسری جانب پمز اسپتال انتظامیہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہم نے رپورٹ اہل خانہ کو نہیں دی شاید فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے دی ہوگی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ارشد شریف کی لاش پر بارہ زخم پائے گئے تھے، مقتول صحافی کی بائیں آنکھ کے گرد سیاہ نشان تھا جب کہ گردن کے بائیں جانب زخم موجود تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کی کمر کے بالائی حصے پر زخم کا نشان تھا اور اس کے گرد سیاہ نشان بھی موجود تھا جب کہ ہاتھ کے چار ناخن بھی موجود نہیں تھے اور دائیں کلائی پر رگڑ کا نشان بھی تھا۔
ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ارشد شریف کی کھوپڑی کی بائیں جانب کی ہڈی غائب تھی جس کے باعث دماغ کے بائیں جانب متاثر ہوئی۔
یاد رہے کہ سینئر صحافی ارشد شریف کو 22 اور 23 اکتوبر کی درمیانی شب گاڑی میں جاتے ہوئے کینین پولیس نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ کینیا پولیس کی جانب سے ارشد شریف کی موت کو شناخت کی غلطی قرار دے کر افسوس کا اظہار کیا گیا تھا۔