پنجاب میں سیلاب سے 81افراد ہلاک اور 55ہزار سے زائد گھر تباہ ہوئے

پی ڈی ایم اے پنجاب نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے اعدادوشمار جاری کر دیے


ویب ڈیسک November 15, 2022
فوٹو : پی ڈی ایم اے/پنجاب

پنجاب میں سیلاب سے مجموعی طور پر 55 ہزار452 گھر تباہ ہوئے جبکہ 81 افراد کی حالیہ سیلاب سے اموات ہوئیں۔

پی ڈی ایم اے پنجاب نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے اعدادوشمار جاری کر دیے جبکہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے مکمل کر لیا گیا۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق 47ہزار585 کچے اور 7867 پکے گھر تباہ ہوئے، حکومت پنجاب سیلاب متاثرین کو پکے گھر کے گرنے پر 04 لاکھ اور کچے گھر کے گرنے پر 02 لاکھ روپے مالی امداد دے گی۔ پکے گھر کے جزوی نقصان پر 02 لاکھ اور کچے گھر کے جزوی نقصان پر 50000 ہزار کی مالی امداد دی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق 81 افراد کی حالیہ سیلاب سے اموات ہوئیں۔ حکومت پنجاب سیلاب سے وفات پانے والے افراد کے لواحقین میں 10، 10 لاکھ روپے کی امدادی رقم پہلے ہی تقسیم کر چکی، مجموعی طور 81 افراد کے لواحقین میں 8کروڑ 10 لاکھ روپے تقسیم کیے گئے۔

پنجاب میں حالیہ سیلاب کے دوران 55 افراد زخمی اور 02 افراد معذور ہوئے، حکومت پنجاب سیلاب سے معذور ہونے والے افراد میں ایک ایک لاکھ روپے اور زخمیوں کو 40، 40 ہزار روپے مالی امداد فراہم کرے گی۔

سیلاب سے مجموعی طور پر 652 جانور ہلاک ہوئے جن میں 494 چھوٹے اور 158 بڑے جانوروں کی ہلاکت ہوئی۔ حکومت پنجاب بڑے جانور کی ہلاکت پر 75000 ہزار روپے اور چھوٹے جانور کی ہلاکت پر 5000 ہزار روپے کی مالی امداد دے گی۔

حالیہ سیلاب سے 4لاکھ 30 ہزار ایکڑ پر کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کو فی ایکڑ 05 ہزار روپے مالی امداد بھی فراہم کرے گی، مالی امداد پانچ ایکڑ رقبے تک دی جائے گی۔

ترجمان کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے متاثرین کی بحالی کے لیے امدادی رقم میں کئی گنا اضافہ کیا گیا ہے، حکومت پنجاب سیلاب متاثرین کی بحالی پر 12 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کرے گی۔

جامع سروے کی بنیاد پر متاثرہ خاندانوں کو رقوم کی شفاف اور ڈائریکٹ فراہمی بذریعہ بینک آف پنجاب کی جائے گی، امدادی رقوم کی تقسیم کا عمل رواں ہفتہ میں شروع کیا جائے گا۔ پی ڈی ایم اے پنجاب گھروں کی پائیدار تعمیر کے لیے ہدایت نامہ کی فراہمی کے عمل کو بھی یقینی بنائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں