200 کروڑ کا بھتہ خوری کیس عدالت نے جیکلین فرنینڈز کو ریلیف دے دیا
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جیکولین فرنینڈز 200 کروڑ کی بھتہ خوری کیس کے مقدمے میں مزید ضمانت کیلئے دیلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت میں پیش ہوئیں۔
عدالت نے اداکارہ کی درخواست پر ان کی ضمانت میں مزید توسیع کردی جس کے بعد جوں ہی اداکارہ اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ عدالت کے باہر آئیں تو میڈیا اور مداحوں نے اداکارہ کو گھیر لیا۔
جیکلین کی عدالت میں پیشی کے بعد کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد کئی مداحوں نے اداکارہ کو اس طرح ہراساں کیے جانے پر بھی سوال اٹھایا ہے۔
بھارتی نیوز ایجنسی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیکولین کے کمرہ عدالت سے باہر آنے کے بعد صورتحال ہنگامہ آرائی کی شکل اختیار کر گئی اور وہاں موجود میڈیا اور مداحوں نے دھکم پیل شروع کر دی۔
یاد رہے کہ جیکولین کے بوائے فرینڈ سُکیش چندرا شیکھر منی لانڈرنگ، فراڈ اور دھوکہ دہی کے 200 کروڑ روپے کے کیس میں مرکزی ملزم ہیں اور تہاڑ جیل میں قید ہیں، اس کیس میں جیکلین فرنینڈز خود بھی نامزد ملزمہ ہیں۔
انڈیا کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ جیکلین فرنینڈز کو سکیش چندر کی جانب سے گوچی، چینل کے تین ڈیزائنر بیگز، گوچی کے دو ملبوسات، لوئس ویٹن کے جوتے، ہیرے کی بالیاں اور مختلف رنگوں کے پتھروں سے بنی بریسلیٹ، دو ہرمیس بریسلیٹ جبکہ ایک منی کوپر تحائف میں مِلا جو انہوں نے لوٹا دیا۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق جیکلین فرنینڈز نے یہ انکشاف بھی کیا کہ سکیش چندرشیکر نے کئی مواقع پر ان کے لیے نجی جیٹ طیاروں پر سفر کا بھی انتظام کیا جو ہوٹل میں قیام کے علاوہ تھا۔
علاوہ ازیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ سکیش چندرشیکر نے نورا فتیحی کو بھی اپنے جال میں پھسانے کی کوشش کی اور انہیں ایک بی ایم ڈبلیو گاڑی بھی تحفے میں دی۔
تاہم نورا کا اس حوالے سے تردید کرتے ہوئے کہنا ہے کہ انہیں ایک چیریٹی کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں چندرشیکر کی اہلیہ لینا ماریہ پال کی جانب سے گوچی بیگ اور ایک آئی فون بطور تحفہ دیا گیا تھا جبکہ کوئی گاڑی نہیں دی گئی۔