پی ٹی آئی لانگ مارچ راولپنڈی ڈویژن میں 10 ہزار اہلکار ڈیوٹی دیں گے
شہروں و قصبوں میں لانگ مارچ روٹ یا پڑاؤ کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی اور فوٹیجز محفوظ کرنے کا فیصلہ
پی ٹی آئی حقیقی آزادی لانگ مارچ کی سکیورٹی کے سلسلے میں راولپنڈی میں فول پروف انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کے مطابق ڈویژن بھر میں پولیس اور ایلیٹ فورس کے مجموعی طور پر ساڑھے 10 ہزار پولیس افسران و جوان ڈیوٹیاں انجام دیں گے۔
ذرائع کے مطابق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی 101 ریزو پر مشتمل 2 ہزار فورس اور پنجاب ہائی وے پیڑولنگ پولیس کے 500 افسران و جوان سٹینڈ بائی پوزیشن پر الرٹ رہیں گے۔ لانگ مارچ کے روٹ پر واقع بلند عمارتوں پر سکیورٹی اہل کاروں کے علاوہ ماہر نشانے باز بھی تعینات رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شہروں وقصبوں میں لانگ مارچ روٹ یا پڑاؤ کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی اور فوٹیجز محفوظ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں راولپنڈی ڈویژن میں 13 ایس ایس پی اور ایس پیز سپروائزی ڈیوٹی بھی سرانجام دیں گے جب کہ ایلیٹ فورس کے 38 سکیشنز کے ساتھ 122 کمانڈوز بھی تعینات رہیں گے۔
ٹریفک پولیس کے 1194 افسران و اہلکار اور ضلعی پولیس کی 91 خواتین اہلکار بھی ڈیوٹی دیں گی۔ ذرائع کے مطابق لانگ مارچ سرائے عالمگیر پہنچ چکا ہے اور اس کی اگلی منزل راولپنڈی ڈویژن کی حدود میں جہلم ہے ، جہاں چاروں اضلاع راولپنڈی ،جہلم، چکوال اور اٹک میں سکیورٹی فول پروف کھنے کے لیے سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق 34 اے ایس پیز اور ڈی ایس پیز ، 413 اپر سب آرڈینیٹ،4307 لوئر سب آرڈینیٹ بھی لانگ مارچ سکیورٹی پر تعینات رہیں گے۔ ایلیٹ فورس کے 38 سیکشنز ( ہر سیکشن میں ایک وہیکل پر مکمل آلات و کٹ سے لیس اپر سب آرڈینیٹ یا ہیڈ کانسٹیبل، ڈرائیور ، اور 4 کمانڈوز ہوتے ہیں) کے علاوہ 122 کمانڈوز بھی تعینات کیے جائیں گے۔
پولیس کی 75 ریزرو فورس اور ٹریفک کے 1194 افسران و اہلکار بھی لانگ مارچ کے ساتھ ڈیوٹی انجام دیں گے۔ مجموعی طور پر 101 ریزرو فورس اور پنجاب ہائی ویز پیڑولنگ پولیس کے 500 افسران واہلکار کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری حرکت میں آنے کے لیے سٹینڈ بائی پوزیشن پر رہیں گے۔ (ایک ریزرو فورس میں ایک اپر سب آرڈینیٹ، ایک ہیڈکانسٹیبل سمیت 20 اہلکار ہوتے ہیں۔)
ضلع جہلم میں مجموعی طور پر 3 ہزار 225 سے زائد پولیس افسران و اہلکار ڈیوٹی دیں گے ۔ جہلم میں پولیس فورس کی مجموعی طور پر نگرانی ڈی پی او جہلم کے ذمے ہوگی۔ اسی طرح جہلم میں ایس ایس پیز و ایس پیز سطح کے 2 افسران ،5 اے ایس پیز و ڈی ایس پیز ، 80 اپر سب آرڈینیٹ، 2257 لوئر سب آرڈینیٹ، 25 خواتین اہلکار، 370 ٹریفک پولیس کے وارڈنز ڈیوٹی انجام دیں گے۔
ضلع جہلم میں پنجاب ہائی ویز پیڑولنگ پولیس کے 500 افسران و جوان کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے سٹینڈ بائی ڈیوٹی پر رہیں گے۔ جہلم کے بعد گوجرخان کے مقام سے شروع ہونے والے ضلع راولپنڈی کی حدود میں لانگ مارچ کے دوران مجموعی طور 5100 سے زائد افسران و جوانوں پر مشتمل پولیس فورس خدمات سرانجام دے گی۔
راولپنڈی میں مجموعی طور پر نگرانی سی پی او راولپنڈی شہزاد ندیم بخاری اور ایس ایس پی آپریشن وسیم ریاض کے خان کے ذمے ہوگی جبکہ8 ایس ایس پیز و ایس پیز ، 19 اے ایس پیز اور ڈی ایس پیز ،253 اپر سب آرڈینیٹ، 981 لوئر سب آرڈینیٹ، سکیورٹی ڈیوٹیوں پر تعینات کیے گئے ہیں۔ ضلع راولپنڈی میں لانگ مارچ کی سکیورٹی کے لیے 66خواتین پولیس اہلکار بھی موجود ہوں گی۔
سٹی ٹریفک پولیس کے 565 افسران و جوان اور پولیس کی 75 ریزرو فورس بھی ڈیوٹی سرانجام دے گی۔ ضلع راولپنڈی میں ایلیٹ فورس کے 15 سکیشنز اور 122 لوئر سب آرڈینیٹ بھی لانگ مارچ ڈیوٹی سرانجام دیں گے ۔ 75 ریزرو پر مشتمل فورس کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے سٹینڈ بائی پوزیشن رہے گی۔
ضلع اٹک میں مجموعی طور پر 624 پولیس افسران و جوان لانگ مارچ کے دوران ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ مجموعی طور پر نگرانی ڈی پی او اٹک کی ہوگی جب کہ ایک ایس ایس پی، 5 اے ایس پیز اور ڈی ایس پیز، 50 اپر سب آرڈینیٹ، 241لوئر سب آرڈینیٹ ، 40 ٹریفک پولیس کے افسران و اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ اٹک میں 14 ریزرو پر مشتمل فورس کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سٹینڈ بائی پوزیشن پر رہے گی۔
چکوال میں لانگ مارچ قافلوں کی سکیورٹی کے لیے مجموعی طور پر 1500 سے زائد فورس ڈیوٹی سرانجام دے گی۔ ایس ایس پیز و ایس پی سطح کے 2افسران، 4 ایس پیز اور ڈی ایس پیز ، 30اپر سب آرڈینیٹ، 828 لوئر سب آرڈینیٹ تعینات رہیں گے۔ چکوال میں ایلیٹ فورس کے 23 سکیشنزا ور ٹریفک پولیس کے 213 افسران و اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے ۔ چکوال میں12 ریزرو فورس کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے سٹینڈ بائی پوزیشن پر رہے گی۔
لانگ مارچ کے مرکزی قافلے کی پیش قدمی پر اسپیشل برانچ سے وقفے وقفے سے سوئپنگ بھی کرنے کی پابند ہوگی۔ مرکزی قافلے کی مانیٹرنگ کے لیے ویڈیوز عکس بندی کے علاوہ شہری حدود میں کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی 101 ریزو پر مشتمل 2 ہزار فورس اور پنجاب ہائی وے پیڑولنگ پولیس کے 500 افسران و جوان سٹینڈ بائی پوزیشن پر الرٹ رہیں گے۔ لانگ مارچ کے روٹ پر واقع بلند عمارتوں پر سکیورٹی اہل کاروں کے علاوہ ماہر نشانے باز بھی تعینات رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شہروں وقصبوں میں لانگ مارچ روٹ یا پڑاؤ کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی اور فوٹیجز محفوظ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں راولپنڈی ڈویژن میں 13 ایس ایس پی اور ایس پیز سپروائزی ڈیوٹی بھی سرانجام دیں گے جب کہ ایلیٹ فورس کے 38 سکیشنز کے ساتھ 122 کمانڈوز بھی تعینات رہیں گے۔
ٹریفک پولیس کے 1194 افسران و اہلکار اور ضلعی پولیس کی 91 خواتین اہلکار بھی ڈیوٹی دیں گی۔ ذرائع کے مطابق لانگ مارچ سرائے عالمگیر پہنچ چکا ہے اور اس کی اگلی منزل راولپنڈی ڈویژن کی حدود میں جہلم ہے ، جہاں چاروں اضلاع راولپنڈی ،جہلم، چکوال اور اٹک میں سکیورٹی فول پروف کھنے کے لیے سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق 34 اے ایس پیز اور ڈی ایس پیز ، 413 اپر سب آرڈینیٹ،4307 لوئر سب آرڈینیٹ بھی لانگ مارچ سکیورٹی پر تعینات رہیں گے۔ ایلیٹ فورس کے 38 سیکشنز ( ہر سیکشن میں ایک وہیکل پر مکمل آلات و کٹ سے لیس اپر سب آرڈینیٹ یا ہیڈ کانسٹیبل، ڈرائیور ، اور 4 کمانڈوز ہوتے ہیں) کے علاوہ 122 کمانڈوز بھی تعینات کیے جائیں گے۔
پولیس کی 75 ریزرو فورس اور ٹریفک کے 1194 افسران و اہلکار بھی لانگ مارچ کے ساتھ ڈیوٹی انجام دیں گے۔ مجموعی طور پر 101 ریزرو فورس اور پنجاب ہائی ویز پیڑولنگ پولیس کے 500 افسران واہلکار کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری حرکت میں آنے کے لیے سٹینڈ بائی پوزیشن پر رہیں گے۔ (ایک ریزرو فورس میں ایک اپر سب آرڈینیٹ، ایک ہیڈکانسٹیبل سمیت 20 اہلکار ہوتے ہیں۔)
ضلع جہلم میں مجموعی طور پر 3 ہزار 225 سے زائد پولیس افسران و اہلکار ڈیوٹی دیں گے ۔ جہلم میں پولیس فورس کی مجموعی طور پر نگرانی ڈی پی او جہلم کے ذمے ہوگی۔ اسی طرح جہلم میں ایس ایس پیز و ایس پیز سطح کے 2 افسران ،5 اے ایس پیز و ڈی ایس پیز ، 80 اپر سب آرڈینیٹ، 2257 لوئر سب آرڈینیٹ، 25 خواتین اہلکار، 370 ٹریفک پولیس کے وارڈنز ڈیوٹی انجام دیں گے۔
ضلع جہلم میں پنجاب ہائی ویز پیڑولنگ پولیس کے 500 افسران و جوان کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے سٹینڈ بائی ڈیوٹی پر رہیں گے۔ جہلم کے بعد گوجرخان کے مقام سے شروع ہونے والے ضلع راولپنڈی کی حدود میں لانگ مارچ کے دوران مجموعی طور 5100 سے زائد افسران و جوانوں پر مشتمل پولیس فورس خدمات سرانجام دے گی۔
راولپنڈی میں مجموعی طور پر نگرانی سی پی او راولپنڈی شہزاد ندیم بخاری اور ایس ایس پی آپریشن وسیم ریاض کے خان کے ذمے ہوگی جبکہ8 ایس ایس پیز و ایس پیز ، 19 اے ایس پیز اور ڈی ایس پیز ،253 اپر سب آرڈینیٹ، 981 لوئر سب آرڈینیٹ، سکیورٹی ڈیوٹیوں پر تعینات کیے گئے ہیں۔ ضلع راولپنڈی میں لانگ مارچ کی سکیورٹی کے لیے 66خواتین پولیس اہلکار بھی موجود ہوں گی۔
سٹی ٹریفک پولیس کے 565 افسران و جوان اور پولیس کی 75 ریزرو فورس بھی ڈیوٹی سرانجام دے گی۔ ضلع راولپنڈی میں ایلیٹ فورس کے 15 سکیشنز اور 122 لوئر سب آرڈینیٹ بھی لانگ مارچ ڈیوٹی سرانجام دیں گے ۔ 75 ریزرو پر مشتمل فورس کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے سٹینڈ بائی پوزیشن رہے گی۔
ضلع اٹک میں مجموعی طور پر 624 پولیس افسران و جوان لانگ مارچ کے دوران ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ مجموعی طور پر نگرانی ڈی پی او اٹک کی ہوگی جب کہ ایک ایس ایس پی، 5 اے ایس پیز اور ڈی ایس پیز، 50 اپر سب آرڈینیٹ، 241لوئر سب آرڈینیٹ ، 40 ٹریفک پولیس کے افسران و اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ اٹک میں 14 ریزرو پر مشتمل فورس کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سٹینڈ بائی پوزیشن پر رہے گی۔
چکوال میں لانگ مارچ قافلوں کی سکیورٹی کے لیے مجموعی طور پر 1500 سے زائد فورس ڈیوٹی سرانجام دے گی۔ ایس ایس پیز و ایس پی سطح کے 2افسران، 4 ایس پیز اور ڈی ایس پیز ، 30اپر سب آرڈینیٹ، 828 لوئر سب آرڈینیٹ تعینات رہیں گے۔ چکوال میں ایلیٹ فورس کے 23 سکیشنزا ور ٹریفک پولیس کے 213 افسران و اہلکار ڈیوٹی سرانجام دیں گے ۔ چکوال میں12 ریزرو فورس کسی بھی ہنگامی صورتحال کے لیے سٹینڈ بائی پوزیشن پر رہے گی۔
لانگ مارچ کے مرکزی قافلے کی پیش قدمی پر اسپیشل برانچ سے وقفے وقفے سے سوئپنگ بھی کرنے کی پابند ہوگی۔ مرکزی قافلے کی مانیٹرنگ کے لیے ویڈیوز عکس بندی کے علاوہ شہری حدود میں کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ کا بندوبست بھی کیا گیا ہے۔