سیاسی ومذہبی جماعتوں اورصحافتی تنظیموں کی جانب سے ایکسپریس نیوز پرحملے کی شدید مذمت

اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی کاحملے کیخلاف قرارداد لانے کا اعلان،ایکسپریس کونشانہ بنانا دکھ کی بات ہے،وفاقی وزیراطلاعات


ویب ڈیسک March 28, 2014
صحافتی تنظیموں کی جانب سے بھی ایکسپریس نیوز پر حملے کیخلاف کل ملک بھر میں احتجاج کا اعلان. فوٹو:ایکسپریس نیوز

آزادی اظہار کے علمبردار ایکسپریس نیوز کے تجزیہ کار رضا رومی پرقاتلانہ حملے کیخلاف مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جبکہ صحافتی تنظیموں کی جانب سے کل احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔


ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے رضا رومی پر حملے اور ڈرائیور کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حملے کیخلاف اسمبلی میں قرارداد جمع کرائی جائے گی، انہوں نے کہا کہ ایکسپریس نیوز کے تجزیہ کار پر حملہ پنجاب حکومت کیلئے لمحہ فکریہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے، پنجاب حکومت آزادی اظہار پرحملے کا نوٹس لے اور ملزمان کو کٹہرے میں لائے۔


وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے بھی ایکسپریس نیوز پر حملے کی مذمت کی اور اسے بذدلانہ فعل قرار دیا، پیپلزپارٹی کے رہنما قمرالزماں کائرہ اور فریال تالپور کی جانب سے بھی ایکسپریس نیوز کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی گئی، مہاجر قومی موومنٹ کے قائد آفاق احمد نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی اظہار کا قتل قرار دیا، مذہبی رہنما حافظ طاہر اشرفی نے بھی ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے رضا رومی پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی جبکہ صحافتی تنظیموں کی جانب سے ایکسپریس نیوز پر حملے کیخلاف کل ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے، احتجاجی مظاہروں کا آغاز کل قومی اسمبلی کے باہر دھرنے سے کیا جائیگا۔


وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپریس نیوز کو نشانہ بنانا انتہائی دکھ کی بات ہے اور واقعہ قابل مذمت ہے جس کی وفاقی حکومت اور مسلم لیگ (ن) بھرپور مذمت کرتی ہے، وزیراعلی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے حملے کی شفاف تحقیقات کرائی جائے گی۔


آئی جی پنجاب خان بیگ نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حملہ ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ لگتا ہے تاہم ٹھوس تحقیقات سے قبل کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، ایکسپریس نیوز کے اینکر عمران خان نے آئی جی پنجاب سے سوال کیا کہ سیکیورٹی خطرات کے حوالے سے پولیس کو آگاہ کیا گیا تھا جبکہ دہشتگردوں کی ہٹ لسٹ میں رضا رومی کا بھی نام موجود تھا پھر بھی پولیس نے سیکیورٹی اقدامات کیوں نہیں کیے جس پر آئی جی پنجاب کا کہنا تھا جہاں مناسب سمجھا جائے گا سیکیورٹی فراہم کی جائیگی، آئی جی پنجاب اسی بات پر اصرار کرتے رہے کہ رضا رومی کا ہٹ لسٹ میں نام نہیں تھا جب آئی جی پنجاب عمران خان کے سوالوں کے جواب نہ دے سکے تو کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد کال ڈراپ کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں