
طاقتور ترین راکٹ نظام کو اسپیس لانچ سسٹیم یا ایس ایل ایس کا نام دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں قائم کینیڈی اسپیس سینٹر سے اس 4 ارب ڈالرز کی لاگت سے بنائے گئے مشن کو روانہ کیا گیا۔
24 سیکنڈ کے کلپ میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے جیسے راکٹ دور جارہا ہے، زمین چھوٹی ہوتی جارہی ہے۔
آرٹِمس کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا گیا کہ @NASA_Orion کے چاند کے لیے #Artemis اول مشن شروع کرنے کے ساتھ ہی اسپیس کرافٹ نے ہمارے سیارے کا یہ خوبصورت منظر عکس بند کیا۔
As @NASA_Orion begins the #Artemis I mission to the Moon, the spacecraft captured these stunning views of our home planet. pic.twitter.com/Pzk3PDt7sd
- NASA Artemis (@NASAArtemis) November 16, 2022
آرٹیمس اول کو یہ دِکھانے کے لیے بنایا گیا ہے کہ ایس ایل ایس اور اوریون کیپسول خلاء نوردوں کو آرٹِمس دوم اور آرٹِمس سوم مشنز میں لے جانے کے لیے تیار ہیں۔
اوریون کیپسول چاند کے گرد چکر لگائے گا اور تقریباً 21 لاکھ کلو میٹر کا فاصلہ طے کر کے واپس زمین پر آجائے گا۔
اورائن کل 64 ہزار کلومیٹر سے زائد کا سفر طے کرتے ہوئے چاند کے ماورا جائے گا اور دوبارہ زمین پر لوٹے گا۔ اس پورے عمل میں کل 25 روز لگیں گے۔ مشن کا اہم مقصد چاند پر دوبارہ قدم رکھنے کو ممکن بنانا ہے اور اس سے قبل تمام مراحل اور ماحول سے متعلق معلومات جمع کرنا ہے۔ اسے آرٹیمس ون کا نام دیا گیا ہے جبکہ آرٹیمس ٹو منصوبے میں انسانی مشن شامل ہوگا۔
یہ مشن امریکی خلائی ادارے کے چاند پر نصف صدی سے زائد عرصے کے بعد دوبارہ قدم رکھنے کی کوشش کا پہلا مرحلہ ہے جس کی کامیابی کے بعد عملے کے ساتھ چاند کے گرد ایک چکر 2024 میں لگایا جائے گا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔