بغداد کے ہوائی اڈے میں 48 گھنٹے کے دوران دوسری مرتبہ آتشزدگی
عراقی وزیر اعظم نے ہوائی اڈے کے 3 اعلیٰ عہدیداروں کو برطرف کر دیا
بغداد کے ہوائی اڈے میں 3 روز کے دوران دوسری مرتبہ آگ لگنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کردیا جبکہ وزیر اعظم نے فرائض منصبی میں لاپرواہی برتنے پر ہوائی اڈے کے 3 اعلیٰ عہدیداروں کو برطرف کر دیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق نذر آتش کے تازہ ترین واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن دو منزلہ نینوی ٹرمینل میں ایئرلائن کے کئی دفاتر کو نقصان پہنچایا۔
https://twitter.com/gchahal/status/1592557980469559296?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1592557980469559296%7Ctwgr%5E87e5cb199eee4ff63c0e59abb6748e418333a65d%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fejaznews.com%2F2022%2F11%2F16%2Firaq-fire-broke-out-at-baghdad-international-airport-flights-suspended%2F
حکام کے مطابق عراقی وزیر اعظم نے آگ کے بعد شروع کی گئی تحقیقات کے بارے میں بریفنگ کے لیے ہوائی اڈے کا دورہ کیا۔ وزارت عظمیٰ سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل، بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ڈائریکٹر اور ایئرپورٹ سیکیورٹی کے ڈائریکٹر کو ان کی ذمہ داریوں سے فارغ کر دیا۔
وزیر اعظم نے خودکار آگ بجھانے والے نظام کی غیر فعالیت پر سوال اٹھاتے ہوئے اس معاہدے کے طریقہ کار کی تحقیقات کا بھی حکم دے دیا جو 2013 سے کام نہیں کر رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ واقعے کے ذمہ دار افراد کی نشاندہی کی جائے۔