گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اپنا احتجاج ہفتے کے روز تک مؤخر کردیا

کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی تو معذرت کرتا ہوں لیکن کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے، بلاول بھٹو


Staff Reporter November 18, 2022
فوٹو فائل

گرینڈ ہیلتھ الائنس نے اپنا احتجاج ہفتے کے روز تک مؤخر کردیا ہے، سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے کل (جمعہ) سے او پی ڈی ،آپریشن سمیت دیگر سروسز بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ہیلتھ رسک الاؤنس کی عدم فراہمی کے خلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کا کراچی پریس کلب کے باہر 35 روز تک دھرنا جاری رہا تھا، ہیلتھ رسک الاؤنسز سے محروم مشتعل ڈاکٹرز ،نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے گزشتہ ایک ماہ سے سوائے ایمرجنسی اور آئی سی یو تمام سروس کا بائیکاٹ کردیا تھا۔

مظاہرین کے مطالبات میں ہیلتھ رسک الاؤنس سمیت ٹائم اسکیل اور سروس اسٹرکچر بھی شامل ہے۔ مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈز تھامےاور علامتی کفن پہنے مظاہرین محکمہ صحت سندھ کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس اور محکمہ صحت سندھ کے درمیان مذاکرات کے لیئے حکومتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

صوبائی وزیر ناصر شاہ کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی کی جی ایچ اے قیادت سے ملاقات کی گئی۔ کمیٹی میں وزیر محنت و انفرادی قوت سندھ سعید غنی ، سیکریرٹری صحت سندھ ذوالفقار شاہ ، پارلیمانی سیکرٹری قاسم سومرو سمیت دیگر موجود تھے۔اس موقع پر مطالبات پر غور کیا گیا۔

بعد ازاں وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا اور مظاہرین کو ان کے جائز مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی بھی کروائی۔

اس حوالے سے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا کہ چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ،وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عزرا فضل پیچوہو نے بات چیت کی ہے،اس سے قبل بھی ہمارے اجلاس ہوئے ہیں،جس میں مجھ سمیت پارلیمانی سیکریٹری قاسم سراج سومرو،وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن ،وزیر محنت و انفرادی قوت سندھ سعید غنی بھی شامل تھے۔

چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ڈاکٹرز،نرسز، لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت تمام طبی عملہ ہنمارے لیئے قابل احترام ہیں اور جو ان کے جائز مطالبات ہیں ،ان کی منظوری دی جائے گی، اس مطالبات کے لیئے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں ڈاکٹرز، لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت پیرامیڈکس کے نمائندگان بھی موجود ہیں، ہماری طرف سے محکمہ صحت،فنانس ڈیپارنمنٹ سمیت سینئر سیاسی شخصیات شامل ہیں، تاکہ اس معاملے کو حل کروایا جاسکے،اس لئے یہاں آئے تھے ہم تاکہ اس ہڑتال کو ختم کروایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ شکرگزار ہوں کہ ہماری بات کا مان رکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے ہڑتال ختم کردی ہے، ممکن ہے کہ کچھ افراد ابھی بھی شیم شیم کے نعرے لگارہے ہیں، لیکن گریند ہیلتھ الائس کی مرکزی قیادت سے مذاکرات ہوچکے ہیں، کچھ انتظامی امور ہوتے ہیں،ریڈ زون سمیت کجھ علاقے ایسے ہوتے ہیں جہاں کا رخ کرنے سے قانوں خود بہ خود حرکت میں آتا ہے،یہ ایڈمنسٹریشن کی ذمہ داری ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے لائن آف ایکشن پر عمل درآمد کرتے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے ساتھ زیادتی ہوئی تو اس کے لیئے معزرت کرتا ہوں لیکن یہ بھی سوچنا چاہیئے کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے،مظاہرین کا پیشہ بہیت مقدس ہے،اس ہڑتال کے بعد اسپتالوں میں مریض ان کے منتظر ہیں تو یہ جاکر وہان اپنا کام مکمل کریں۔ سندھ کی نسبت دیگر صوبوں میں ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کی تنخواہ زیادہ ہیں،تو اس مسلے کو حل کرنے کے لیئے تیار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں