سندھ کے سیلاب متاثرہ کاشت کاروں کو فی ایکٹر پانچ ہزار کے حساب سے دینے کا فیصلہ
ورلڈ بینک کی مشاورت سے 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے کاشتکاروں کو بیج اور کھاد کیلئے ادائیگی ہوگی
صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کے تعاون سے سیلاب سے متاثرہ تمام چھوٹے کاشتکاروں میں 5 ہزار روپے فی ایکڑ تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطا بق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کی مشاورت سے 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے چھوٹے کاشتکاروں کو بیج اور کھاد کیلئے 5 ہزار روپے فی ایکڑ ادائیگی کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چھوٹے کاشتکاروں کا سروے کیا جارہا ہے تاکہ وہ مجوزہ تیار کیے گئے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) میں رجسٹرڈ ہوسکیں۔
واضح رہے کہ عالمی بینک نے کاشتکاروں میں 100 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ عالمی بینک نے 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے چھوٹے کسانوں کو 5000 روپے فی ایکڑ دینے کی حد مقرر کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے دورہ پر آئی ورلڈ بینک کی ٹیم کے ساتھ اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا جس میں چھوٹے کاشتکاروں کو مزید رقم فراہم کرنے پر اتفاق ہوا تاکہ وہ یوریا بھی خرید سکیں۔ وزیراعلیٰ نے عالمی بینک کے ریجنل ڈائریکٹر کو بتایا کہ بورڈ آف ریونیو اور محکمہ زراعت کی جانب سے مشترکہ طور پر کرائے جانے والے سروے میں 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے چھوٹے کاشتکاروں کا تعین ہوسکے گا۔
تفصیلات کے مطا بق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کی مشاورت سے 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے چھوٹے کاشتکاروں کو بیج اور کھاد کیلئے 5 ہزار روپے فی ایکڑ ادائیگی کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چھوٹے کاشتکاروں کا سروے کیا جارہا ہے تاکہ وہ مجوزہ تیار کیے گئے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) میں رجسٹرڈ ہوسکیں۔
واضح رہے کہ عالمی بینک نے کاشتکاروں میں 100 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ عالمی بینک نے 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے چھوٹے کسانوں کو 5000 روپے فی ایکڑ دینے کی حد مقرر کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے دورہ پر آئی ورلڈ بینک کی ٹیم کے ساتھ اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا جس میں چھوٹے کاشتکاروں کو مزید رقم فراہم کرنے پر اتفاق ہوا تاکہ وہ یوریا بھی خرید سکیں۔ وزیراعلیٰ نے عالمی بینک کے ریجنل ڈائریکٹر کو بتایا کہ بورڈ آف ریونیو اور محکمہ زراعت کی جانب سے مشترکہ طور پر کرائے جانے والے سروے میں 12.5 ایکڑ اراضی رکھنے والے چھوٹے کاشتکاروں کا تعین ہوسکے گا۔