مفتی اعظم پاکستان رفیع عثمانی انتقال کرگئے

مفتی رفیع عثمانی 1936 کو بھارت کے شہر دیوبند میں پیدا ہوئے، تدفین دارالعلوم کراچی میں کی جائے گی

فوٹو فائل

مفتی اعظم پاکستان اور صدر جامعہ دارالعلوم کراچی مولانا مفتی رفیع عثمانی صاحب 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

دارالعلوم کراچی کی جانب سے مفتی رفیع عثمانی کے انتقال کی تصدیق کردی گئی اور بتایا گیا ہے کہ مرحوم کی تدفین دار العلوم کراچی کے احاطے میں واقع قبرستان میں ہوگی۔ آپ مفتی تقی عثمانی کے بھائی تھے۔

آپ پاکستان کے موجودہ مفتی اعظم اور مشہور درسگاہ جامعہ دارالعلوم کراچی کے رئیس الجامعہ ہونے کے علاوہ 30 سے زائد کتابوں کے مصنف، مفسرقرآن، فقیہ تھے۔

دوسری جانب مفتی محمد رفیع عثمانی کے انتقال پر سیاسی و مذہبی شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اظہار تعزیت


وزیراعظم پاکستان، صدر مملکت، جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان، جسٹس ریٹائرڈ مولانا تقی عثمانی، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، اہلسنت و الجماعت کے صدر مولانا اورنگزیب فاروقی، دارلعلوم بنوریہ کے مہتمم مولانا نعمان، پی ایس پی کے صدر انیس قائمخانی، چئرمین سید مصطفی کمال اور قاری محمد عثمان سمیت دیگر مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مفتی اعظم پاکستان صدر دارالعلوم کراچی مفتی محمد رفیع عثمانی کی وفات پر دلی رنج وغم کا اظہارکیا ہے۔

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان ایک معتدل ،بلند پایہ ،فقیہ اور مفتی سے محروم ہوگیا، مفتی رفیع عثمانی کی گرانقدر علمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مفتی صاحب مرحوم متوازن افکار و نظریات کے حامل تھے، جنہوں نے اپنی تصانیف اور خطبات سے اسلام کی حقیقی تصویر دنیا کے سامنے پیش کی، جدید فقہی مسائل ہمیشہ صائب موقف دیا۔

سفر زندگی

مولانا رفیع عثمانی 21 جولائی 1936 کو بھارت کے علاقے دیوبند میں پیدا ہوئے، اُن کا نام عالم دین مولانا اشرف علی تھانوی نے رکھا۔ آپ کے والد مولانا شفیع دارالعلوم دیوبند کے مفتی اعظم تھے۔

 
Load Next Story