پاکستان کی جی ڈی پی کو 2050 تک 20 فیصد تنزلی کا خدشہ

موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی خرابی کے باعث پاکستانی معیشت مزید تباہ ہو گی

دیہات میں غربت کی شرح بدستور 28 فیصد کی سطح پر رہے گی، رپورٹ عالمی بینک ۔ فوٹو : فائل

عالمی بینک نے کہا ہے موسمیاتی تبدیلی کے باعث پاکستان کی جی ڈی پی کو 2050 تک 18 سے 20 فیصد تنزلی کا خدشہ ہے۔

عالمی بینک کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی خرابی کے مشترکہ خطرات ختم نہیں کیے گئے تو خراب پاکستانی معیشت مزید تباہی کا شکار ہوگی اور سالانہ جی ڈی پی 2050 تک 18 سے 20 فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔

شہری علاقوں میں غربت میں مزید 10 فیصد کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے جبکہ دیہاتی علاقوں میں غربت کی شرح بدستور 25 سے 28 فیصد کی سطح پر ہو گی۔


رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث جی ڈی پی 6.5 فیصد سے 9 فیصد تک گر سکتی ہے جبکہ پانی کی قلت کے باعث زرعی پیداوار میں کمی 4.6 فیصد سے زیادہ ہوسکتی ہے اور آلودگی کے باعث سالانہ جی ڈی پی کا 6.5 فیصد نقصان ہوسکتا ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے موسمیاتی تبدیلی کے باعث غیر زرعی مقاصد کے لیے پانی کے استعمال میں اضافے کا امکان ہے، سالانہ 4.9 فیصد کی بلند شرح نمو اور 2047 تک گرمی میں اضافے کے پیش نظر پانی کی طلب میں 60 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرم موسم کے باعث طلب میں 15 فیصد اضافہ ہوگا، عالمی بینک نے بتایا ہے کہ گھریلو غربت میں وقت کے ساتھ کمی کا امکان ہے۔
Load Next Story