ملکی ایئرپورٹس سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اجازت دینے کا فیصلہ

ایف بی آر کسٹمز رولز2001 میں اہم ترامیم کرے گی، اسٹیک ہولڈر کو مسودہ بھجوا دیا

ایف بی آر کسٹمز رولز2001 میں اہم ترامیم کرے گی، اسٹیک ہولڈر کو مسودہ بھجوا دیا۔ فوٹو فائل

پاکستان نے بندرگارہوں کے بعد ملک کے تمام انٹرنیشنل ائیر پورٹس کے ذریعے سے بھی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایئر پورٹس سے پھر زمینی راستے کے ذریعے افغانستان بھجوانے کیلیے چمن، طورخم اور غلام خان کسٹمز سٹیشنز کیلیے ڈسپیچ ہوگا، ایف بی آر نے فضائی راستے سے آنے والے ٹرانزٹ ٹریڈ کے سامان کی انٹرنیشنل ایئرپورٹس سے کلئیرنگ کا میکنزم متعارف کروانے بھی فیصلہ کیا ہے جس کیلئے کسٹمز رولز2001 میں اہم ترامیم کی جا رہی ہیں۔


''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کسٹمز رولز میں ترامیم کا مسودہ تیار کرکے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی آراء کیلیے جاری کر دیا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ 15 دن کے اندر اپنی آراء و تجاویز بھجوائیں۔

مجوزہ ترمیمی کسٹمز رولز میں کہا گیا ہے کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا سامان لانے والی ائیر لائنز کو ائیر بل دینا ہو گا ، صرف اس سامان کی چمن، طورخم اور غلام خان کسٹمز اسٹیشنز تک ڈسپیچ کیلیے کارگو ہو سکے گی۔
Load Next Story