مفتی اعظم پاکستان محمد رفیع عثمانی سپرد خاک
نمازِ جنازہ ان کے چھوٹے بھائی مفتی تقی عثمانی کی امامت میں ادا کی گئی
معروف عالمِ دین و مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد رفیع عثمانی کی نمازِ جنازہ دارالعلوم کراچی میں ادا کیے جانے کے بعد دارالعلوم سے ملحقہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
مفتی رفیع عثمانی کی نمازِ جنازہ ان کے چھوٹے بھائی مفتی تقی عثمانی کی امامت میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں علماء کرام اور طالبِ علموں نے شرکت کی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری، جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال اور رہنما انیس قائم خانی، مولانا اورنگزیب فاروقی اور امیر جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے بھی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد مرحوم کو کورنگی دارالعلوم سے ملحقہ قبرستان میں ان کے والد اور والدہ کے پہلو میں سپرد خاک کردیا گیا۔
مزید پڑھیں؛ مفتی اعظم پاکستان رفیع عثمانی انتقال کرگئے
نماز جنازہ کے دوران درالعلوم کراچی کے صدر دروازے پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، بم ڈسپوزل اسکواڈ حکام کی جانب سے جامعہ درالعلوم کراچی کی چیکنگ بھی کی گئی۔
واضح رہے کہ 18 نومبر کی رات مفتی اعظم پاکستان محمد رفیع عثمانی 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔ رفیع عثمانی مفتی اعظم اور مشہور درسگاہ جامعہ دارالعلوم کراچی کے رئیس الجامعہ ہونے کے علاوہ 30 سے زائد کتابوں کے مصنف، مفسرقرآن، فقیہ تھے۔
مولانا رفیع عثمانی 21 جولائی 1936 کو بھارت کے علاقے دیوبند میں پیدا ہوئے، اُن کا نام عالم دین مولانا اشرف علی تھانوی نے رکھا۔ آپ کے والد مولانا شفیع دارالعلوم دیوبند کے مفتی اعظم تھے۔
مفتی رفیع عثمانی کی نمازِ جنازہ ان کے چھوٹے بھائی مفتی تقی عثمانی کی امامت میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں علماء کرام اور طالبِ علموں نے شرکت کی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری، جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال اور رہنما انیس قائم خانی، مولانا اورنگزیب فاروقی اور امیر جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے بھی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد مرحوم کو کورنگی دارالعلوم سے ملحقہ قبرستان میں ان کے والد اور والدہ کے پہلو میں سپرد خاک کردیا گیا۔
مزید پڑھیں؛ مفتی اعظم پاکستان رفیع عثمانی انتقال کرگئے
نماز جنازہ کے دوران درالعلوم کراچی کے صدر دروازے پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، بم ڈسپوزل اسکواڈ حکام کی جانب سے جامعہ درالعلوم کراچی کی چیکنگ بھی کی گئی۔
واضح رہے کہ 18 نومبر کی رات مفتی اعظم پاکستان محمد رفیع عثمانی 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔ رفیع عثمانی مفتی اعظم اور مشہور درسگاہ جامعہ دارالعلوم کراچی کے رئیس الجامعہ ہونے کے علاوہ 30 سے زائد کتابوں کے مصنف، مفسرقرآن، فقیہ تھے۔
مولانا رفیع عثمانی 21 جولائی 1936 کو بھارت کے علاقے دیوبند میں پیدا ہوئے، اُن کا نام عالم دین مولانا اشرف علی تھانوی نے رکھا۔ آپ کے والد مولانا شفیع دارالعلوم دیوبند کے مفتی اعظم تھے۔