حصص مارکیٹ انڈیکس 52 ماہ کی بلند ترین سطح پرآگیا

143 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس 15449 پرجاپہنچا، 45 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں

مارکیٹ سرمایہ 69 ارب روپے بلند، کاروباری حجم10.7فیصدکم، 13.28 کروڑشیئرزکالین دین فوٹو: اے ایف پی/ فائل

KARACHI:
بین الاقوامی اسٹاک ایکس چینجز اور کموڈٹی مارکیٹس میں اچانک رونما ہونے والی تیزی کے اثرات مقامی مارکیٹ میں بھی مرتب ہوئے۔

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں جمعہ کو دونوں کاروباری سیشنز کے دوران تیزی کی بڑی ریلی رونما ہوئی جس سے انڈیکس52 ماہ کی بلندترین سطح تک پہنچ گیا اور انڈیکس کی15400 کی حد بحال ہوگئی، تیزی کے باعث45.50 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید69 ارب48 کروڑ99 لاکھ89 ہزار978 روپے کا اضافہ ہوا۔

ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ بعض حکومتی اقدامات کی بدولت جمعہ کو بھی ٹیلی کام اور انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری برقرار رہی جبکہ ایم سی بی بینک اور یونی لیور پاکستان کے حصص میں بھی سرمایہ کاری کے حجم میں اضافہ ہوا جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن ہوا۔


ٹریڈنگ کے دوران میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر53 لاکھ49 ہزار857 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی۔

کیونکہ غیرملکیوں کی جانب سے45 ہزار32 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے44 لاکھ65 ہزار676 ڈالر اور بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے 8 لاکھ39 ہزار149 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی، تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس143.10 پوائنٹس کے اضافے سے15449.61 ہوگیا۔

جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس28.95 پوائنٹس کے اضافے سے13073.12 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 124.87 پوائنٹس کے اضافے سے27295.00 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت10.75 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر13 کروڑ28 لاکھ44 ہزار590 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 316 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں144 کے بھائو میں اضافہ،151 کے داموں میں اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story