پروین رحمان قتل کیس میں ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار رہا کرنے کا حکم
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان کو دو،دو مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی تھی
سندھ ہائی کورٹ نے پروین رحمان قتل کیس میں ملزمان کی سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔
اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی سربراہ پروین رحمان کو2013 قتل کیا گیا تھا۔پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان کو دسمبر2021 میں سزائیں سنائی گئی تھیں۔ملزمان پر فی کس 2 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا اورجرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں 6 ماہ قید کی سزا کا حکم بھی دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پروین رحمان قتل کیس کا 8 برس بعد فیصلہ، 4 مجرموں کو 2، 2 مرتبہ عمر قید کی سزا
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ملزم رحیم سواتی، امجد حسین، ایاز سواتی اور احمد حسین کو دو بار عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ سندھ ہائیکورٹ نے ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیل منظورکرتے ہوئے سزاؤں کو کالعدم قراردیتے ہوئے حکم دیا کہ اگر ملزمان دوسرے کیسز میں مطلوب نہیں توانہیں رہا کیا جائے۔
اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی سربراہ پروین رحمان کو2013 قتل کیا گیا تھا۔پروین رحمان قتل کیس کے ملزمان کو دسمبر2021 میں سزائیں سنائی گئی تھیں۔ملزمان پر فی کس 2 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا اورجرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں 6 ماہ قید کی سزا کا حکم بھی دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: پروین رحمان قتل کیس کا 8 برس بعد فیصلہ، 4 مجرموں کو 2، 2 مرتبہ عمر قید کی سزا
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے ملزم رحیم سواتی، امجد حسین، ایاز سواتی اور احمد حسین کو دو بار عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ سندھ ہائیکورٹ نے ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیل منظورکرتے ہوئے سزاؤں کو کالعدم قراردیتے ہوئے حکم دیا کہ اگر ملزمان دوسرے کیسز میں مطلوب نہیں توانہیں رہا کیا جائے۔