فواد عالم اور یاسر شاہ کے کیریئر کا سورج غروب ہونے لگا
انگلینڈ سے ہوم ٹیسٹ سیریز کیلیے قومی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا
فواد عالم اور یاسر شاہ کے کیریئر کا سورج غروب ہونے لگا جب کہ دونوں سینئر کرکٹرز کو انگلینڈ سے ہوم ٹیسٹ سیریز کیلیے قومی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔
انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز کیلیے 18 رکنی پاکستانی اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا،آسٹریلیا کیخلاف ہوم میچز کا حصہ بننے والے فواد عالم اور یاسر شاہ کو ڈراپ کردیا گیا،بڑھتی عمر میں دونوں کی اب ٹیم میں واپسی مشکل لگتی ہے، کیریئر پر فل اسٹاپ لگنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
حسن علی بھی ڈراپ ہو گئے، شاہین شاہ آفریدی انجری کی وجہ سے دستیاب نہیں،ریزرو وکٹ کیپر کے طور پر سرفراز احمد کو برقرار رکھا گیا۔
سلیکشن کمیٹی نے 2نئے کھلاڑیوں کو بھی شامل کرلیا،لیگ اسپنر ابرار احمد اور پیسر محمد علی ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کی بدولت سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، وسیم جونیئر اور زاہد محمود آسٹریلیا سے ہوم ٹیسٹ سیریز کے بعد دورئہ سری لنکا کیلیے منتخب نہیں ہوئے تھے، ان کی بھی واپسی ہوگئی۔
حارث رؤف اسکواڈ کا حصہ بننے کے باوجود کوئی میچ نہیں کھیل پائے تھے،ان کا ڈیبیو متوقع ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں تسلسل کے ساتھ عمدہ پرفارم کرنے والے لیفٹ آرم پیسر میر حمزہ کو نظر انداز کردیا گیا۔
شاہین شاہ آفریدی کی انجری کے بعد انھیں منتخب کرنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا، انھوں نے اب تک 92فرسٹ کلاس میچز اور ایک ٹیسٹ کھیلا ہے، وسیم جونیئر صرف 7 چار روزہ میچز میں ہی شریک ہوئے ہیں۔
منتخب اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، بابر اعظم(کپتان) محمد رضوان، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، اظہر علی، فہیم اشرف، حارث رؤف، امام الحق، محمد علی، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، نسیم شاہ، نعمان علی، سلمان علی آغا، سرفراز احمد، سعود شکیل، شان مسعود اور زاہد محمود۔
دریں اثنا فواد عالم اور یاسر شاہ کو ڈراپ کیے جانے کے الگ الگ سوالات پرقذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا کانفرنس کے دوران چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ کھلاڑیوں کی موجودہ فارم کو پیش نظر رکھا گیا، کوشش کی کہ جو پلیئرز ٹیم کے ساتھ سفر کررہے تھے ان کو ہی مواقع فراہم کریں، فواد اور یاسر کا ڈومیسٹک کرکٹ میں فارم کا مسئلہ لگ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ عابد علی کی کارکردگی پر ہماری نظر ہے،جب جگہ بنی تو انھیں زیر غور لائیں گے، محمد علی اور ابرار احمد سمیت منتخب پلیئرز پرفارم کر کے قومی ٹیم میں آئے ہیں،اسی طرح سعود شکیل گذشتہ 3سال سے اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔
حارث رؤف کو منتخب کرنے کے سوال پر محمد وسیم نے کہا کہ ہمارے پاس ریڈ بال کرکٹ میں زیادہ آپشنز دستیاب نہیں ہیں، شاہین شاہ آفریدی انجری کا شکار ہیں، حارث ٹیسٹ میں بھی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، ان پر کام کے بوجھ کو پیشہ ورانہ انداز میں دیکھنے کی کوشش کریں گے۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ نسیم شاہ بولنگ اٹیک کی قیادت کریں گے،وسیم جونیئر یکساں مہارت سے نئی اور پرانی گیند کا بہتر استعمال کرسکتے ہیں، ان کی اسپیڈ بھی اچھی ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں محمد علی کی اچھی فارم رہی ہے،پیسر کا گیند پر کنٹرول بھی عمدہ ہے۔
محمد وسیم نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم تینوں فارمیٹس میں اچھا کھیل پیش کررہی ہے، ان کے کرکٹرز جارحانہ انداز میں کھیلتے ہیں مگر ہمیں ہوم کنڈیشنز کا فائدہ ہوگا،ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں جگہ بنانے کی کوشش کرینگے۔
انگلینڈ سے ٹیسٹ سیریز کیلیے 18 رکنی پاکستانی اسکواڈ کا اعلان کردیا گیا،آسٹریلیا کیخلاف ہوم میچز کا حصہ بننے والے فواد عالم اور یاسر شاہ کو ڈراپ کردیا گیا،بڑھتی عمر میں دونوں کی اب ٹیم میں واپسی مشکل لگتی ہے، کیریئر پر فل اسٹاپ لگنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
حسن علی بھی ڈراپ ہو گئے، شاہین شاہ آفریدی انجری کی وجہ سے دستیاب نہیں،ریزرو وکٹ کیپر کے طور پر سرفراز احمد کو برقرار رکھا گیا۔
سلیکشن کمیٹی نے 2نئے کھلاڑیوں کو بھی شامل کرلیا،لیگ اسپنر ابرار احمد اور پیسر محمد علی ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کی بدولت سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، وسیم جونیئر اور زاہد محمود آسٹریلیا سے ہوم ٹیسٹ سیریز کے بعد دورئہ سری لنکا کیلیے منتخب نہیں ہوئے تھے، ان کی بھی واپسی ہوگئی۔
حارث رؤف اسکواڈ کا حصہ بننے کے باوجود کوئی میچ نہیں کھیل پائے تھے،ان کا ڈیبیو متوقع ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں تسلسل کے ساتھ عمدہ پرفارم کرنے والے لیفٹ آرم پیسر میر حمزہ کو نظر انداز کردیا گیا۔
شاہین شاہ آفریدی کی انجری کے بعد انھیں منتخب کرنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا، انھوں نے اب تک 92فرسٹ کلاس میچز اور ایک ٹیسٹ کھیلا ہے، وسیم جونیئر صرف 7 چار روزہ میچز میں ہی شریک ہوئے ہیں۔
منتخب اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، بابر اعظم(کپتان) محمد رضوان، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، اظہر علی، فہیم اشرف، حارث رؤف، امام الحق، محمد علی، محمد نواز، محمد وسیم جونیئر، نسیم شاہ، نعمان علی، سلمان علی آغا، سرفراز احمد، سعود شکیل، شان مسعود اور زاہد محمود۔
دریں اثنا فواد عالم اور یاسر شاہ کو ڈراپ کیے جانے کے الگ الگ سوالات پرقذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا کانفرنس کے دوران چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ کھلاڑیوں کی موجودہ فارم کو پیش نظر رکھا گیا، کوشش کی کہ جو پلیئرز ٹیم کے ساتھ سفر کررہے تھے ان کو ہی مواقع فراہم کریں، فواد اور یاسر کا ڈومیسٹک کرکٹ میں فارم کا مسئلہ لگ رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ عابد علی کی کارکردگی پر ہماری نظر ہے،جب جگہ بنی تو انھیں زیر غور لائیں گے، محمد علی اور ابرار احمد سمیت منتخب پلیئرز پرفارم کر کے قومی ٹیم میں آئے ہیں،اسی طرح سعود شکیل گذشتہ 3سال سے اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔
حارث رؤف کو منتخب کرنے کے سوال پر محمد وسیم نے کہا کہ ہمارے پاس ریڈ بال کرکٹ میں زیادہ آپشنز دستیاب نہیں ہیں، شاہین شاہ آفریدی انجری کا شکار ہیں، حارث ٹیسٹ میں بھی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، ان پر کام کے بوجھ کو پیشہ ورانہ انداز میں دیکھنے کی کوشش کریں گے۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ نسیم شاہ بولنگ اٹیک کی قیادت کریں گے،وسیم جونیئر یکساں مہارت سے نئی اور پرانی گیند کا بہتر استعمال کرسکتے ہیں، ان کی اسپیڈ بھی اچھی ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں محمد علی کی اچھی فارم رہی ہے،پیسر کا گیند پر کنٹرول بھی عمدہ ہے۔
محمد وسیم نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم تینوں فارمیٹس میں اچھا کھیل پیش کررہی ہے، ان کے کرکٹرز جارحانہ انداز میں کھیلتے ہیں مگر ہمیں ہوم کنڈیشنز کا فائدہ ہوگا،ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں جگہ بنانے کی کوشش کرینگے۔