پورے ملک کا ایک سینسر بورڈ بنایا جائے پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن
فلم سینسر کا عمل تین مختلف مقامات پر پھیلا ہوا ہے جن میں پنجاب، سندھ اور اسلام آباد شامل ہیں، ذوالفقار علی مانا
پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن نے پورے ملک میں صرف ایک فلم سینسر بورڈ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چئیر مین چوہدری ذوالفقار علی مانا نے مرکزی فلم سینسر بورڈ کے چئیر مین محمد طاہر حسن کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔
اس موقع پر چئیر مین پی ایف پی اے ذوالفقار علی مانا نے معزز مہمان کو فلم انڈسٹری کو لاحق مسائل سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ فلم پروڈیوسرز کو اس وقت شدید مالی اور ذہنی دباؤ کا سامنا ہے کیونکہ فلم سینسر کا عمل تین مختلف مقامات پر پھیلا ہوا ہے جن میں پنجاب، سندھ اور اسلام آباد شامل ہے، فلم سینسر کے عمل کو مرکزی حیثیت دی جائے جیسا کہ ماضی میں کیا جاتا تھا۔
ذوالفقار علی مانا نے کہا کہ مرکزی فلم بورڈ میں فلم کے پروڈیوسرز ،رائیٹرز اور ڈائریکٹرز کو بھی شامل کیا جائے تاکہ ان کا نقطہ نظر میں سامنے آسکے۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ اسلام آباد میں دستیاب ایک ہال جس میں پروجیکٹر کی سہولت دستیاب ہے، اسے فلم سینسر کے لئے مختص کیا جائے تاکہ فلم پروڈیوسر سے مالی بوجھ کم کیا جاسکے۔
مرکزی فلم سینسر بورڈ کے چئیر مین اور ڈی جی ریڈیو پاکستان طاہر حسن نے پی ایف پی اے کی جانب سے پیش کردہ مسائل اور ان کے حل کی تجاویز میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔
ظہرانے میں فیصل مدنی،میاں امجد فرزند،صفدر ملک،عزیز جہانگیری،شیخ اکرم ،خالد علی،رانا نعیم اور شہزاد رفیق نے شرکت کی۔