افغان الیکشن کمیشن کے صدر دفتر پر برقع پوش خود کش حملہ آوروں کی جانب سے حملہ کیا گیا اس موقع پرسیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 5 حملہ آور ہلاک ہوگئے جب کہ ایک ہفتہ کے دوران الیکشن کمیشن آفس پر طالبان کا یہ تیسرا حملہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے اس بار کابل میں الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا اور اندر داخل ہوکر ایک حملہ آورنے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ دیگر 4 حملہ آور سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے، خودکش حملہ آوروں نے الیکشن کمیشن کے ہیڈکوارٹرکو اس وقت نشانہ بنایا جب اقوام متحدہ کے الیکشن مانیٹرنگ نمائندے عمارت میں موجود تھے تاہم حملے کے نتیجے میں الیکشن کمیشن کا عملہ اور اقوام متحدہ کے نمائندے محفوظ رہے، حملے کے بعد پولیس اور کمانڈوز کی بھاری تعداد نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا،ترجمان وزارت داخلہ صادق صدیقی کے مطابق برقع پوش حملہ آوروں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان 6 گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا تاہم فائرنگ کے تبادلے کے بعد پانچوں حملہ آور ہلاک کردئے گئے جبکہ کارروائی کے دوران اسپیشل پولیس کے 2 اہلکار معمولی زخمی بھی ہوئے۔
کابل پولیس چیف کے مطابق خودکش حملہ آوروں کی تعداد 5 تھی جو جدید اسلحہ سے لیس تھے جنہوں نے عمارت میں داخل ہوتے وقت راکٹ فائر کیا اور اندھا دھند فائرنگ کی جس کے بعد ایک خودکش حملہ آور نے خود کو گیٹ پر ہی دھماکے سے اڑا لیا جبکہ دیگر نے عمارت کے اندرونی احاطے میں جانے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بناتے ہوئے فائرنگ کے تبادلے کے بعد ہلاک کردیا۔
واضح رہے کہ 5 اپریل کو افغانستان میں صدارتی انتخابات ہیں جبکہ طالبان نے صدارتی مہم کے دوران خودکش حملوں کی دھمکی دے رکھی ہے اور اس کا عملی مظاہرہ دو روز قبل بھی کابل میں الیکشن کمیشن کے دفتر پر خودکش حملے کی صورت میں کیا گیا جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔