کے پی حکومت کا مغوی کانکنوں کی رہائی کیلیے بلوچستان حکومت سے رابطہ

13 نومبر کو مچھ کے علاقے سے 6 کان کنوں کو اغواء کیا گیا تھا


ویب ڈیسک November 23, 2022
فوٹو : فائل

شانگلہ سے تعلق رکھنے والے کانکنوں کی رہائی کے لیے خیبر پختونخوا حکومت نے بلوچستان حکومت سے رابطہ کیا ہے۔

صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کان کنوں کے اغواء سے متعلق وزیر اعلیٰ بلوچستان کو آفیشل خط بھی لکھا۔

خط کے متن کے مطابق دہشت گردوں نے بلوچستان کےعلاقے مچھ سے 6 کان کن اغواء کیے جن میں سے 4 کا تعلق ضلع شانگلہ سے ہے۔

شانگلہ کے کان کن مائنز کی تین مختلف کمپنیوں کے ساتھ کام کر رہے تھے، اغواء کار بھتہ خوری میں ملوث ہیں جبکہ کوئلے کے مالکان کے ساتھ مالی اور دیگر تنازعات تھے، کمپنیوں اور نتیجتاً کارکنوں کو بھی بلیک میلنگ کے طور پر اغواء کیا۔

کمپنیاں نہ تو غم زدہ خاندانوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں اور نہ ہی کارروائی، متاثرین کے اہل خانہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مسلسل مجھ سے رابطہ کر رہے ہیں۔

شوکت یوسفزئی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے مغویوں کی جلد بازیابی کے لیے اقدامات کی درخواست کی ہے۔

واضح رہے کہ 13 نومبر کو بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ کے علاقے سے 6 کان کنوں کو اغواء کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق 4 مغوی کان کنوں کا تعلق شانگلہ، ایک کا مچھ اور ایک کا قلعہ عبداللّٰہ سے ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں