سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ کی مودی حکومت کو وارننگ

بھارت میں ایک قانون ہندوؤں اور دوسرا مسلمانوں اور سکھوں کے لیے ہے، گیانی ہرپریت سنگھ


آصف محمود November 23, 2022
گولڈن ٹیمپل پر دوبارہ حملے کی دھمکیوں پر مودی سرکار خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، ہرپریت سنگھ:فوٹو:ایکسپریس نیوز

بھارت کی شری اکال تخت صاحب کے جتھہ دار گیانی ہرپریت سنگھ نے مودی سرکار کو خبردار کیا ہے کہ وہ سکھوں کی نسل کشی کا سلسلہ بند کرے۔

شری اکال تخت صاحب کے جتھہ دارگیانی ہرپریت سنگھ نے ویڈیو بیان میں کہا کہ سکھوں کی نسل کشی اورگولڈن ٹمپل پرحملے کی دھمکیاں ناقابل برداشت ہیں۔ بی جے پی کی حکومت کی جانب سے سکھوں کی نسل کشی اورامتیازی سلوک کا سلسلہ بند ہوناچاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں اگرہندوؤں کی طرف سے ہندوریاست کے قیام کا مطالبہ غلط نہیں ہے توپھرسکھوں کی طرف سے سکھ ریاست (خالصتان ) کا مطالبہ کیسے غلط ہوسکتاہے۔

گیانی ہرپریت سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ عرصہ سے بھارتی پنجاب میں سوشل میڈیا پرسکھوں کیخلاف نفرت پیداکی جارہی ہے۔ سرعام سکھوں کی نسل کشی اورسری ہرمندرصاحب (گولڈن ٹمپل ) پردوبارہ حملے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں جس سے سکھ قوم کے اندرشدید تشویش اورغم وغصہ پایاجارہاہے۔ اس بارے میں مودی سرکار خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ سکھ قوم اس کوکسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سکھوں کو دھمکیاں دینے والوں کو سرکاری سیکیورٹی مہیاکی جارہی ہے۔ یہ سکھ قوم کو ختم کرنے کی سازش ہے۔ اگرراجیوگاندھی کے قاتل سزامکمل ہونے کے بعد رہاہوسکتے ہیں تو کئی برسوں سے جیلوں میں قید سکھ رہنماؤں کو کیوں رہانہیں کیاجارہاہے۔

گیانی ہر پریت سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت میں دوقوانین ہیں ایک سکھوں اورمسلمانوں اوردوسراہندوؤں کے لئے۔ اگرملک میں دوقانون ہیں توپھرملک متحد کیسے رہ سکتاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں