10ارب کا فراڈ ٹریکٹر کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم
ایف بی آر نے ٹریکٹر ساز کمپنی کے خلاف مقدمہ وفاقی ٹیکس محتسب کو ارسال کیا تھا
وفاقی ٹیکس محتسب نے ایف بی آر کی ارسال کردہ بمعہ ثبوت رپورٹ پر ٹریکٹر ساز کمپنی کے خلاف 10ارب سے زائد کا فراڈ درست قرار دیتے ہوئے قانونی کارروائی کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ ٹریکٹر ساز کمپنی پر کسانوں کے لیے حکومتی ریلیف میں 10ارب روپے سے زائد کے فراڈ کا الزام ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹریکٹر ساز کمپنی نے جعلی دستاویزات فلائنگ انوائسز پر سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیم کیا۔
ایف بی آر نے ٹریکٹر ساز کمپنی کے خلاف مقدمہ وفاقی ٹیکس محتسب کو ارسال کیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ کے تحت ٹریکٹر ساز کمپنی کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ مقدمے کے مطابق جعلی دستاویزات پر 5ارب روپے کا سیلز ٹیکس ریفنڈ کلیم کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق حکومت نے ایک اسکیم کے تحت مستحق اور غریب کسانوں کو ٹریکٹر خریداری پر اربوں روپے کی سبسڈی دی تھی۔ ایف بی آر نے فراڈ ریکوری کے لیے ٹریکٹر ساز کمپنیوں کے مالکان وڈیلرز کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ جعلسازی و ٹیکس چوری پر تحقیقات ڈائریکٹوریٹ جنرل آئی اینڈ آئی ان لینڈ ریونیو کے سپرد کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومتی اسکیم کے تحت کسانوں کے نام پر ہزاروں ٹریکٹرز کی فروخت پر سبسڈی فیکٹری مالکان نے ریفنڈز کی صورت میں وصول کیے اور ایف بی آر حکام کی ملی بھگت سے 1ارب روپے سے زائد ریفنڈ کی منظوری لی گئی، جن کسانوں کو سبسڈائزڈ ٹریکٹرز کی فروخت ظاہر کی گئیں وہ کسان ٹریکٹروں کی خریداری سے لاعلم پائے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ بڑے ڈیلروں نے رعایتی قیمت پر ٹریکٹرز حاصل کرکے 100فیصد کمرشل قیمتوں پر ٹریکٹرز فروخت کیے اس طرح سے فیکٹری مالکان و ڈیلرز نے ایف بی آر سے ریفنڈ کلیم کرکے دو طرفہ ناجائز منافع کمایا۔ اس ضمن میں ایف بی آر کا گزشتہ کئی برسوں سے ڈیٹا کی چھان بین کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ سابقہ دور حکومت میں مستحق کسانوں کو سبسڈائز ریٹ پر ٹریکٹرز اسکیم شروع کی گئی تھی۔