انٹربینک میں ڈالر کی اڑان جاری
اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 231روپے کی سطح پر مستحکم رہی
ذرمبادلہ بحران پر فوری قابو پانے کا کوئی حل نہ نکلنے اور مقامی صنعتوں کو بندش سے بچانے کے لیے مخصوص مالیت کے درآمدی ایل سیز کھلنے سے بدھ کو ایک بار پھر ڈالر کی نسبت روپیہ دباؤ میں رہا۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی اڑان جاری رہی لیکن اوپن مارکیٹ میں تعلیم صحت کے لیے سفر پر جانے والوں کو ویزے پاسپورٹ اور ٹکٹس ظاہر کرنے کی شرط پر ذرمبادلہ کی فروخت کے باعث ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 84پیسے کے اضافے سے 224.25روپے کی سطح پر بھی پہنچ گئی تھی لیکن کاروبار کے وسط میں ڈیمانڈ گھٹنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 39پیسے کے اضافے سے 223.80روپے کی سطح پر بند ہوا۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 231روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ذرمبادلہ کا بحران اگر اسی طرح برقرار رہا تو رواں مالی سال کے اختتام تک ڈالر کے انٹربینک ریٹ 250روپے کو چھو سکتا ہے۔ فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک محمد بوستان نے ایکسپریس کو بتایا کہ جاری ڈالر بحران کے تناظر میں ایکس چینج کمپنیوں کو موصول ہونے والی ورکرز ریمیٹنسز کا 100فیصد انٹربینک میں سرینڈر کیا جارہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ذخیرہ اندوز نما کسٹمرز کو ڈالر کی فروخت بند کردی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں صرف وہ زرمبادلہ کسٹمرز کو دیا جارہا ہے جو صارفین ایکس چینج کمپنیوں میں فروخت کررہے ہیں۔ اوپن مارکیٹ میں صرف تعلیم اور صحت علاج معالجے کے لیے بیرونی ممالک کے سفر پر جانے والے ٹریولرز کو پاسپورٹ ویزا اور ٹکٹ ظاہر کرنے کی شرط پر اسی ملک کی کرنسی فروخت کیا جارہا ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی اڑان جاری رہی لیکن اوپن مارکیٹ میں تعلیم صحت کے لیے سفر پر جانے والوں کو ویزے پاسپورٹ اور ٹکٹس ظاہر کرنے کی شرط پر ذرمبادلہ کی فروخت کے باعث ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 84پیسے کے اضافے سے 224.25روپے کی سطح پر بھی پہنچ گئی تھی لیکن کاروبار کے وسط میں ڈیمانڈ گھٹنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 39پیسے کے اضافے سے 223.80روپے کی سطح پر بند ہوا۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 231روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ذرمبادلہ کا بحران اگر اسی طرح برقرار رہا تو رواں مالی سال کے اختتام تک ڈالر کے انٹربینک ریٹ 250روپے کو چھو سکتا ہے۔ فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک محمد بوستان نے ایکسپریس کو بتایا کہ جاری ڈالر بحران کے تناظر میں ایکس چینج کمپنیوں کو موصول ہونے والی ورکرز ریمیٹنسز کا 100فیصد انٹربینک میں سرینڈر کیا جارہا ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ذخیرہ اندوز نما کسٹمرز کو ڈالر کی فروخت بند کردی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اوپن مارکیٹ میں صرف وہ زرمبادلہ کسٹمرز کو دیا جارہا ہے جو صارفین ایکس چینج کمپنیوں میں فروخت کررہے ہیں۔ اوپن مارکیٹ میں صرف تعلیم اور صحت علاج معالجے کے لیے بیرونی ممالک کے سفر پر جانے والے ٹریولرز کو پاسپورٹ ویزا اور ٹکٹ ظاہر کرنے کی شرط پر اسی ملک کی کرنسی فروخت کیا جارہا ہے۔